اسرائیلی حکام کی جانب سے نام نہاد سیکیورٹی وجوہات کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر عاید ناروا پابندیوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ایک ہفتے کے دوران صہیونی حکام نے 90 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر سے روکا، جس کے نتیجے میں فلسطینیوں کو سنگین مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ کاغذات اور سفری دستاویزات مکمل ہونے کے باوجود اسرائیلی حکام نے ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے اردن داخل ہونے والے90 فلسطینیوں کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔ ان میں سے بعض شہریوں کو یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ انہیں سفر سے کیوں روکا گیا ہے۔
فلسطینی پولیس کا کہنا ہے کہ عموماً فلسطینی شہریوں کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر بیرون ملک سفر سے روکا جاتا ہے۔
گذشتہ ایک ہفتے کے دوران ’الکرامہ‘ گذرگاہ سے 48 ہزار فلسطینیوں کو دو طرفہ آمد و رفت کے لیے گذرنے کی اجازت دی گئی۔ اس دوران صہیونی فوجیوں نے 36 فلسطینیوں کو مشتبہ قرار دے کر گرفتار بھی کیا۔
فلسطینی شہریوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام کی جانب سے شہریوں کے بیرون ملک سفر پرعاید پابندیاں انسانی حقوق کی سنگین پامالی ہیں اور اسرائیلی انتظامیہ فلسطینیوں کو بلیک میل کرنے اور انہیں خوف زدہ کرنے کے لیے ان پرسفری قدغنیں عاید کر رہی ہے۔