قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کو ایک بار پھر یرغمال بنا لیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق قابض صہیونی فورسز نے الخلیل شہر کو ملٹری زون قرار دے کر شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستے سیل کردیے ہیں۔ شہر کے اہم مقامات پر فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جب کہ بڑی تعداد میں اسرائیلی فوجی سڑکوں پر گشت کررہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ دو روز کے دوران صہیونی فوج نے الخلیل شہر میں دو فلسطینی شہریوں کو شہید کرنے کے بعد شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستے سیل کر دیے ہیں۔ شہر میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ ہے۔ شہری گھروں کے اندر محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ قابض فوج نے رات بھر الخلیل میں مسلح گشت اور شہریوں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ کئی گھروں کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ جمعرات کے روز کریات اربع نامی یہودی کالونی کے قریب اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی میاں بیوی کو گولیاں مار دی تھیں، جس کے نتیجے میں فلسطینی شہری شہید اور اس کی اہلیہ زخمی ہوگئی تھیں۔ جمعہ کے روز ایک دوسرے واقعے میں الخلیل شہر میں تل ارمیدہ کے مقام پر فائرنگ کرکے ایک اور فلسطینی نوجوان کو شہید کر دیا تھا۔ ان دونوں واقعات کے بعد صہیونی فوج نے الزام عاید کیا تھا کہ فوجیوں نے فدائی حملے کی منصوبہ بندی کرنے والے فلسطینیوں کو نشانہ بنایا ہے۔
عینی شاہدین نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ قابض اسرائیلی فوجیوں نے الخلیل شہر کی مکمل ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ ہفتے کے روز شہری گھروں سے باہرنہیں جاسکے۔ قابض فوج اور پولیس اہلکار جگہ جگہ فلسطینیوں کو گرفتار کر رہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے الخلیل شہر کو ملٹری زون قرار دے کرشہریوں کی نقل وحرکت پر مکمل پابندی عاید کر رکھی ہے جس کے نتیجے میں شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔