فریڈم فلوٹیلا اتحاد کے زیراہتمام یورپ اورعرب ممالک کی خواتین پرمشتمل دو امدادی قافلے غزہ کی پٹی کا محاصرہ توڑنے کے لیے اسپین سے فرانس روانہ ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں امدادی قافلوں کا شاندار استقبال کرنے کی تیاری جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یورپ اور عرب ممالک کی نمائندہ خواتین کی نگرانی میں تیار کیے گئے دو امدادی بحری جہاز’زیتونہ‘ اور ’امل‘ غزہ کی جانب عازم سفر ہیں۔ اس قافلے میں عرب اور بعض یورپی ملکوں کی سرکردہ سماجی اور سیاسی خواتین رہ نماؤں کے ساتھ ذرائع ابلاغ کے نمائندےبھی شرکت کررہے ہیں۔
غزہ میں امدادی قافلوں کے استقبال کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے ترجمان ادھم ابو سلمیہ نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ یورپی اور عرب ملکوں کی خواتین کے امدادی مشن کا مقصد غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی دس سال سے ناکہ بندی کو ختم کرنے میں تعاون کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ غزہ کے ساحل پر دونوں امدادی بحری جہازوں اور ان کے ہمراہ آنے والی شخصیات کا شاندار استقبال کریں گے۔
خیال رہے کہ بین الاقوامی فریڈم فلوٹیلا اتحاد نے اسرائیلی ناکہ بندیوں کے شکار فلسطینی علاقے غزہ کی پٹی تک امدادی سامان پہنچانے کے لیے خواتین کے دو امدادی قافلے’امل‘ اور ’زیتونہ‘ اپنے مقررہ وقت پرکل چودہ ستمبر کو اسپین کی بارسلونا بندرگاہ سے روانہ کردیے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق خواتین منتظمین اور عالمی امدادی کارکنان پرمشتمل دونوں امدادی قافلے فرانس کے ساحلی شہر کورسیکا کی ’’اجاکسیو‘‘ بندرگاہ سے گذر کر غزہ کی پٹی پہنچیں گے۔ امدادی قافلوں میں یورپی یونین کے ملکوں سمیت عرب ممالک کے مندوبین کی خواتین بھی شامل ہوں گی۔
قبل ازیں منگل کے روز بارسلونا سے جاری ایک بیان میں عالمی فریڈم فلوٹیلا اتحاد کی طرف سے کہا گیا تھا دونوں امدادی قافلے روانگی کے لیے تیار ہیں۔ انہیں اپنے وقت مقررہ پر بارسلونا بندرگاہ سے سمندر میں چھوڑا جائے گا۔
یہ دونوں قافلے چو درمیانے بحری جہازوں پر مشتمل ہیں۔ ایک کو’’امل‘‘ اور دوسرے کو ’’زیتونہ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ قافلے فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی کے محصورین تک امداد پہنچانے کا عزم لے کر چل پڑے ہیں۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے سنہ 2007ء میں اس وقت معاشی پابندیاں عاید کردی تھیں جب فلسطین میں پارلیمانی انتخابات کے دوران بھاری اکثریت سے اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے کامیابی کے بعد حکومت بنائی تھی۔
اسرائیلی حکومت کی طرف سے مسلط کردہ ظالمانہ اور سفاکانہ ناکہ بندیوں کے باعث غزہ کے دو ملین افراد بدترین معاشی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔ رہی سہی کسراسرائیل کی بار بار کی مسلط کردہ جنگوں نے نکال دی ہے۔
مذکورہ امدادی قافلوں میں عالمی سطح کی مشہور خواتین شامل ہیں۔ جن میں سویڈن کی رکن پارلیمنٹ مالین بیورک، امریکی فوج کی ریٹائرڈ کرنل ان رایٹ جو سنہ 2003ء میں امریکا کی سفیر بھی تھیں، عالمی شہرت یافتہ خاتون سرجن فوزیہ مودہ، ملائیشین خاتون ڈاکٹر کے علاوہ الجزارئری رکن پارلیمان سمیرہ ضوایفہ اور تیونس، الجزائر، سوڈان اور اردن کی سرکردہ خواتین شرکت کررہی ہیں۔
یہ امدادی قافلے 17 ستمبر کو فرانس کے اجاکسیو بندرگاہ پہنچیں گے جہاں سے دو روز کے توقف کے بعد 19 ستمبر کو غزہ کی پٹی کی طرف عازم سفر ہوں گے۔