سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے رواں سال حج کے موقع پر ماضی کی نسبت زیادہ سخت ترین سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔ سرکاری اور نجی اداروں کی طرف سے حجاج کرام کو سہولیات مہیا کرنے اور ان کے آرام و راحت کے لیے غیرمعمولی خدمات انجام دی گئیں۔ حکومت کی طرف سے تاریخ میں پہلی مرتبہ حجاج کرام کی نگرانی کے لیے بغیر پائلٹ کے ڈرون طیارے استعمال کیے گئے۔
سعودی خبر رساں ادارے’’واس‘‘ کے مطابق ڈرون طیاروں کے ذریعے حجاج کرام کی نگرانی کا مقصد ھجوم کو کنٹرول کرنا اور حجاج کران کی سلامتی اور تحفظ کو یقینی بنانا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت نے پہلی بار جدید ترین سہولیات سے آراستہ ڈرون طیاروں کا استعمال کیا۔ جدید ترین مواصلاتی آلات سے لیس ڈرون طیاروں کی مدد سے حجاج کرام کی نقل وحرکت کی باریک بینی سے نگرانی کی گئی۔
حج کی سلامتی سے متعلق ادارے کے سربراہ کرنل سامی بن محمد الشویرخ نے ایک بیان میں کہا کہ ڈرون طیاروں میں جدید ترین اور اعلیٰ معیار کے کیمرے نصب کیے گئے تھے جن کی مدد سے مشاعر مقدسہ بالخصوص منیٰ، میدان عرفات، مزدلفہ اور حرم شریف میں حجاج کرام کی نگرانی کی گئی۔
خیال رہے کہ سنہ 1437ھ کے حج کے موقع پر 18 لاکھ 62 ہزار 909 حجاج کرام نے فریضہ حج ادا کیا۔ ان میں 13 لاکھ 25 ہزار 372 غیرملکی حجاج کرام جب کہ پانچ لاکھ 37 ہزار 537 مقامی حجاج کرام نے فریضہ حج ادا کیا۔ ان میں دو لاکھ 7 ہزار 425 ان غیرملکیوں نے حج ادا کیا جو سعودی عرب میں عارضی طور پر پہلے سے موجود ہیں۔