فلسطین میں بحر مردار کے جنوب کے علاقہ عین جدی کے مقام پر ’غار زوجہ لوط‘ کے نام سے مشہورغار اچانک ٹوٹ کر گرنے لگا ہے جس کے نتیجے میں سیاحوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’’معاریف‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ غار زوجہ لوط کا ایک بڑا حصہ اچانک ٹوٹ کر زمین بوس ہو گیا تاہم اس حادثے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ غار ٹوٹنے سے چندے قبل غار کے اندر سیرو سیاحت کے لیے گیا آخری خاندان بھی باہر نکلنے میں کامیاب ہو گیا تھا۔
عبرانی اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز مقامی وقت کے مطابق شام چھ بجے بحر مردار کے جنوب میں عین جدی کے مقام پر واقع تاریخی غار زوجہ لوط کے دھانے پر ایک بھاری پھتر گرا، جس کے نتیجے میں غار کا منہ بند ہو گیا۔ غار میں ٹوٹ پھوٹ کی اطلاع ملتے ہی امدادی اداروں کے رضاکار جائے وقوعہ پر روانہ کر دیے گئے تھے۔ انہوں نے تصدیق کی ہے کہ غارکے اندر کوئی سیاح موجود نہیں تھا۔
اسرائیلی اخبار کا کہنا ہے کہ ایک خاندان جو غار کی سیر کے لیے اندر گیا تھا غار کے ٹوٹنے سے قبل ہی باہر نکل آیا تھا۔ باہر آنے والے افراد نے بتایا کہ جب وہ غار کے قریبا پچاس میٹر اندر گئے تو غار کے اطراف سے مٹی اور ملبہ کھسکنے لگا۔ وہ دوڑ کر باہر نکل آئے۔ ان کے باہر نکلتے ہی غار کے دھانے سے ایک بھاری پتھر گرا جس کے نتیجے میں غار کا دھانہ مکمل طور پر بند ہو گیا۔
باہر آنے والے افراد خود تو خوف زدہ تھے تاہم ان کا کہنا تھا کہ حادثے کے وقت غار کے اندر کوئی اور شخص نہیں تھا۔ امدادی کارکنوں نے بھی تصدیق کی ہے کہ کوئی سیاح غار کے اندر نہیں۔
خیال رہے کہ بحر مردار کے کنارے پر واقع غار زوجہ لوط سیاحوں کی توجہ کا مرکز رہتی ہے مگر اس کے گرنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ حادثے کے بعد لوگوں کو غار کی طرف جانے سے روکا جا رہا ہے۔ غار کے سیاحتی انتظامات اسرائیل کے پاس ہیں۔