اسرائیلی جیل میں بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران میں اسلامی جہاد کے نوجوان کارکن مالک القاضی کی بھوک ہڑتال آج 56 ویں روز میں جاری ہے۔ مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث اسیر کی حالت مزید تشویشناک ہو چکی ہے۔ دوسری جانب اسلامی جہاد نے اسرائیلی انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ مالک القاضی کی زندگی کو کچھ ہوا تو صہیونیوں کو اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مالک القاضی مسلسل بھوک ہڑتال کے باعث تشویشاک حالت میں جیل کے زیرانتظام ایک اسپتال میں داخل ہیں مگر انہیں وہاں پر بھی بنیادی حقوق حاصل نہیں ہیں۔
اسلامی جہاد کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مالک القاضی کی حالت انتہائی خطرناک ہے اور وہ کسی بھی وقت جام شہادت نوش کر سکتے ہیں۔ تنظیم نے صہیونی انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ وہ مالک القاضی کی زندگی کے ساتھ نہ کھیلیں اور اسے فوری طور پر رہا کریں۔ اگر بھوک ہڑتال اسیر کی زندگی کو نقصان پہنچتا ہے تو اس کی ذمہ داری اسرائیلی انتظامیہ پرعاید ہوگی اور اسے اس کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔
خیال رہے کہ فلسطینی شہری اور اسلامی جہاد کے کارکن مالک القاضی کو اسرائیلی فوج نے 22 مئی کو حراست میں لیا تھا۔ انہوں نے اپنی بلا جواز انتظامی حراست کے خلاف گذشتہ دو ماہ سے بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ بھوک ہڑتال جاری رکھنے والے دیگر فلسطینیوں میں محمد اور محمود البلبول نامی دو بھائی بھی شامل ہیں۔ ان کی حالت بھی بدستور تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔