شنبه 16/نوامبر/2024

’عادل اور عماد کو بچھڑے18 سال ہو گئے مگر ان کی یادیں اب بھی تازہ ہیں‘

اتوار 11-ستمبر-2016

فلسطین میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں شہید ہونے والے ہزاروں فلسطینی دنیا سے رخصت ہونے کے بعد اب بھی اہل فلسطین کے دلوں میں آباد ہیں۔ ان میں دو فلسطینی رہ نما عادل اور عماد عوض اللہ کی شہادت کو 18 سال کا عرصہ بیت گیا ہے مگر دونوں شہداء کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ آج بھی انہیں اپنے آس پاس محسوس کرتے ہیں۔ ایسے لگتا ہے کہ عماد اور عوض اللہ شہید نہیں ہوئے بلکہ ہمارے درمیان موجود ہیں۔

خیال رہے کہ عماد عوض اللہ اور عادل نامی دو فلسطینی مجاھدین کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ تھا، دونوں کو صہیونی فوج نے 10 ستمبر 1998ء کو مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں ایک قاتلانہ حملے میں شہید کر دیا تھا۔

شہید عادل کی اہلیہ ام احمد نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ شوہر کو شہید ہوئے اب اٹھارہ سال ہو چکے ہیں مگر وہ ہم سے جدا ہو کر بھی ہمارے ساتھ ہیں۔ میں بچے ہرلحظہ انہیں یاد کرتے ہیں۔ چاروں بچوں کو یہ احساس ہو چکا ہے کہ ان کے والد شہید ہو چکے ہیں۔ وہ بھی ایک شہید کی اولاد ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔

شہید عماد عوض اللہ کی بیٹی ندیٰ عوض اللہ نے حال ہی میں میٹرک میں اعلیٰ نمبروں کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی۔ 99 فی صد نمبروں کے ساتھ اپنی کامیابی کو اس نے اپنے شہید والد کی روح کے لیے ایک تحفہ قرار دیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی