فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر بیت لحم میں ہفتے کے روز ایک یہودی دہشت گرد نے سڑک پر چلتی ایک چار سالہ بچی کو کار تلے روند ڈالا، جس کے نتیجے میں بچی جام شہادت نوش کر گئی۔
مرکزاطلاعات فسطین کے مطابق یہ واقعہ بیت لحم کے جنوبی قصبے الخضر میں پیش آیا۔
فلسطینی محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید بچی کی شناخت لمیٰ مروان موسیٰ کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر چار سال بتائی جاتی ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ لمیٰ موسیٰ سڑک کے کنارے جاری رہی تھی کہ اس دوران ایک جنونی یہودی شرپسند نے اپنی گاڑی اس پر چڑھا دی، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئی، بعد ازاں اسپتال پہنچانے سے قبل ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئی۔
فلسطینی ہلال احمر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید بچی کا جسد خاکی بیت جالا اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں سے رات گئے اس کی نعش ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہے جسے آج اتوار کے روز مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ لمیٰ موسیٰ پہلی فلسطینی بچی نہیں جسے یہودی شرپسندوں نے گاڑی تلے کچل کر شہید کیا ہے۔ پچھلے سال اکتوبر کے بعد سے جاری اسرائیلی ریاستی دہشت گردی میں اب تک 239 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔