جمعه 15/نوامبر/2024

یہودی دہشت گردوں نے ایک چار سالہ فلسطینی بچی گاڑی تلے کچل ڈالی

اتوار 11-ستمبر-2016

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر بیت لحم میں ہفتے کے روز ایک یہودی دہشت گرد نے سڑک پر چلتی ایک چار سالہ بچی کو کار تلے روند ڈالا، جس کے نتیجے میں بچی جام شہادت نوش کر گئی۔

مرکزاطلاعات فسطین کے مطابق یہ واقعہ بیت لحم کے جنوبی قصبے الخضر میں پیش آیا۔

 فلسطینی محکمہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید بچی کی شناخت لمیٰ مروان موسیٰ کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر چار سال بتائی جاتی ہے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ لمیٰ موسیٰ سڑک کے کنارے جاری رہی تھی کہ اس دوران ایک جنونی یہودی شرپسند نے اپنی گاڑی اس پر چڑھا دی، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوئی، بعد ازاں اسپتال پہنچانے سے قبل ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کر گئی۔

فلسطینی ہلال احمر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شہید بچی کا جسد خاکی بیت جالا اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں سے رات گئے اس کی نعش ورثاء کے حوالے کر دی گئی ہے جسے آج اتوار کے روز مقامی قبرستان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ لمیٰ موسیٰ پہلی فلسطینی بچی نہیں جسے یہودی شرپسندوں نے گاڑی تلے کچل کر شہید کیا ہے۔ پچھلے سال اکتوبر کے بعد سے جاری اسرائیلی ریاستی دہشت گردی میں اب تک 239 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی