تیونس کی ایک خاتون سیاست دان اور رکن پارلیمنٹ نے رواں ماہ کے وسط میں فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی کے لیے امدادی سامان لے کرآنے والے خواتین فریڈم فلوٹیلا میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تیونس خاتون رکن پارلیمان ایڈووکیٹ لطیفہ الحباشی نے تیونس کے مرکزی پریس کلب میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رواں ماہ غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے جانے والے خواتین کے عالمی امدادی قافلے میں وہ تیونس کی نمائندگی کریں گی۔ خیال رہے کہ یورپ سے یہ امدادی قافلہ 14 ستمبر کو غزہ کے لیے روانہ ہوگا۔ اس قافلے میں یورپی ملکوں کی اہم سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کے اداروں کی نمائندہ شخصیات شرکت کررہی ہیں۔
غزہ کی پٹی کے لیے سرگرم انسداد ناکہ بندی کی عالمی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وسط ستمبر کو اسپین کے شہر بارسلونا کی بندرگاہ سے دو امدادی قافلے’’امل‘‘ اور ’’زیتونہ‘‘ امدادی سامان کے ساتھ روانہ ہوں گے۔ بحر متوسط کی طرف روانگی سے قبل یہ امدادی قافلے یورپی ملکوں کی دو بندرگاہوں پرمختصر قیام کریں گے۔ اس امدادی قافلے میں 20 ملکوں کی 30 نمائندہ خواتین شرکت کر رہی ہیں جو امدادی سامان کے ساتھ غزہ پہنچیں گی۔
تیونسی رکن پارلیمان لطیفہ الحباشی انسانی حقوق کارکن اور سماجی رہ نما ہیں۔ وہ اس قافلے میں شمولیت کے ذریعے تیونسی حکومت اور عوام کو فلسطینیوں کو درپیش معاشی مشکلات کی طرف متوجہ کرنے کی منفرد کوشش کررہی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ تیونسی مسلمان ہونے کے ناطے میرا اور پوری قوم کا فلسطینیوں کی مدد کرنا فرض ہے۔