اسرائیلی اخبارات نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ فوج نے غزہ کی پٹی کے گرد سرحد پر زیرزمین اور سطح زمین پر کنکریٹ کی دیوار کی تعمیر کا کام تیز کر دیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دو ارب شیکل کی لاگت سے شروع کیے گئے دیوار کے پروجیکٹ پر کام پہلے بھی جاری تھا مگر اب اس میں تیزی لاگئی گئی ہے۔ فوج کی نگرانی میں جاری دیوار کی تعمیر کا کام مزید تیز کر دیا گیا ہے۔
عبرانی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد سے متصل علاقے میں دیوار کی تعمیر کا منصوبہ جلد ازجلد مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ دیوار سیکڑوں کلومیٹر تک طویل ہو گی۔ جو کئی میٹر زیرزمین اور کئی میٹر سطح زمین پربلند ہو گی۔
عبرانی ذرائع کے مطابق دیوار کی تعمیر کا مقصد غزہ کی پٹی میں موجود فلسطینی مزاحمت کاروں کو سرنگوں کے ذریعے اسرائیلی علاقوں تک رسائی سے روکنا بالخصوص اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مزاحمتی کارکنوں کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنا ہے۔
عبرانی میڈیا کے مطابق یہ دیوار غزہ کی پٹی کے ہراس قصبے کے سامنے تعمیر کی جائے گی جہاں سے فلسطینی مزاحمت کاروں کی سرحدی دراندازی کے امکانات موجود ہیں۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ منصوبے کو جلد ازجلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے 600 ملین شیکل کی رقم فوری طور پر ادا کر دی گئی ہے۔