چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطین: شکست کا خوف ، بائیں بازو کی جماعتیں بلدیاتی الیکشن سے دستبردار

جمعرات 8-ستمبر-2016

فلسطین میں اگلے ماہ اکتوبر کی آٹھ تاریخ کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ اور صدر محمود عباس کی جماعت تحریک فتح دو بڑی جماعتیں ہیں جن کے درمیان کانٹے دار مقابلے کی توقع ہے۔ دوسری جانب ملک میں سرگرم بائیں بازو کی متعدد سیاسی جماعتوں نے شکست کے خوف سے انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کے سیاسی تجزیہ نگار طلال عوکل کا کہنا ہے کہ چار سیاسی جماعتوں کی طرف سے متفقہ طور پر یہ اعلان کیا گیا ہے کہ وہ 8 اکتوبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گی۔ تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ بائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کی طرف سے الیکشن میں حصہ نہ لینے کا اعلان حماس یا فتح کے لیے سود مند نہیں کیونکہ دستبردار ہونے والی سیاسی جماعتوں کے پاس ووٹ بنک نہ ہونے کے برابر ہے۔

طلال عوکل کا کہنا تھا کہ انتخابی عمل سے دستبردار ہونے والی سیکولر سیاسی جماعتوں کی طرف سے مجموعی طورپر اپنی کامیابی کا ہدف 8 فی صد رکھا گیا تھا مگر یہ ہدف بھی ان کے بجٹ اور عوام میں ووٹ بنک کے حوالے سے بہت زیادہ تھا۔

عوکل نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں چار یونین کونسلوں میں الیکشن کمیشن نے حماس کی طرف سے اعتراضات کے بعد تحریک فتح کے امیدواروں کے کاغذات مسترد  کر دیے ہیں تاہم  غزہ کی پٹی میں حماس اور فتح کے امیدواروں کے ساتھ ساتھ آزاد امیدوار بھی میدان میں بھرپور مقابلے کی تیاری کر رہے ہیں۔

حال ہی میں فلسطین کی چار سیاسی جماعتوں فلسطین عرب فرنٹ، عومی بیدای محاذ، فلسطین فریڈم موومنٹ اور عرب فریڈن فرنٹ نے متفقہ طور پراعلان کیا کہ وہ بلدیاتی انتخابات سے قومی مفاد کے پیش نظر دستبردار ہو رہے ہیں۔ ان سیاسی جماعتوں کا کہنا ہے کہ انتخابات سے دستبرداری کا مقصد قوم میں وحدت قائم رکھنا اور تنظیم آزادی فلسطین کو فعال کردار ادار کرنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ تاہم ان جماعتوں نے اپنے حامیوں سے کہا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے جس سیاسی جماعت کو چاہیں ووٹ دے سکتے ہیں۔

ادھر فلسطین میں بائیں بازو کی بڑی جماعتوں عوامی محاذ، جمہوری محاذ اور پیپلز پارٹی نے لوکل باڈیز الیکشن کو موخر کیے جانے کی خبروں پر تشویش کا اظہارکیا ہے۔ مذکورہ سیاسی جماعتوں کی طرف سے جاری کردہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے مقررہ تاریخ میں رد و بدل کرنا انتخابات میں دھاندلی کے مترادف ہے۔

مختصر لنک:

کاپی