اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے ایک دیرینہ محافظ کے قبلہ اول سے دو ماہ کے لیے بے دخل کر دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصیٰ کے محافظ حمزہ نمر نے بتایا کہ اسرائیلی پولیس اہلکار سوموار کے روز اسے مسجدا قصیٰ کے ’’باب العامود‘‘ سے حراست میں لینے کے بعد مغربی شہر میں قائم ’القشلہ‘ پولیس سینٹر لے گئے جہاں اسے زد و کوب کیا گیا اور کئی گھنٹے تک حبس بے جا میں بند رکھا گیا۔ بعدا ازاں اسے ایک نوٹس دیا گیا جس میں حکم دیا گیا ہے کہ میں اگلے دو ماہ تک مسجد اقصیٰ میں داخل نہیں ہوگا ورنہ اس کی ذمہ داری مجھ پرعاید ہو گی۔
حمزہ نمر کا کہنا ہے کہ اسرائیلی پولیس حکام نے حراستی مرکز میں لے جا کرمجھے کہا کہ تم یہودیوں کے لیے سنگین خطرہ ثابت ہو سکتے ہو۔ آپ نے متعدد مرتبہ یہودی آباد کاروں کو مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی ہے، جس پرآپ کو دو ماہ کے لیے مسجد اقصیٰ سے بے دخل کیا جا رہا ہے۔
مسجد اقصیٰ کے محافظ نے بتایا کہ اسرائیلی حکام نے اسے کہا کہ آپ 29 اکتوبر تک مسجد اقصیٰ میں داخل نہیں ہو سکتے۔ اگر اس دوران مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کی کوشش کی گئی تو تمہیں مسجد اقصیٰ سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بے دخل کر دیا جائے گا۔