اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے سابق فلسطینی اسیر کو رہائی کے چند ماہ بعد دوبارہ گرفتار کرنے کے بعد ایک بار پھر باضابطہ قید اور بھاری جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کےمطابق اسرائیل کی ’’سالم‘‘ نامی فوجی عدالت نے زیرحراست فلسطینی عودہ صبیح حمائل نامی ایک فلسطینی استاذ کو دوسری بار قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ عودہ صبیح کا تعلق فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس کے بیتا قصبے سے ہے۔
اسرائیلی عدالت نے عودہ حمائل کو باضابطہ قید اور 7 ہزار جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ عودہ صبیح حمائل ایک سال سے اسرائیل کی ’’جلبوع‘‘ نامی جیل میں پابند سلاسل ہیں۔ وہ نابلس شہر میں ہائی اسکول میں عربی زبان وادب کے استاد ہیں اور انہیں ماضی میں بھی اسرائیلی عدالتوں سے قید کی سزا ہوچکی ہے۔
ادھر اسرائیل کی ایک عدالت نے زیرحراست فلسطینی نضال صلاح الدین کو آج بدھ کو رہا کردیا۔ رہائی پانے والے شہری کا تعلق بھی غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے قریوت قصبے سے ہے۔ وہ مسلسل دو سال سے انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید رہے ہیں۔