شام کی جیش الحر نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ترکی کی سرحد پر موجود دولت اسلامی ’داعش‘ کے تمام ٹھکانے تباہ کر دیے گیے ہیں اور اب داعش ترکی کی سرحد سے مکمل طور پر بے دخل کی جا چکی ہے۔
خبر رساں ایجنسی ’’اناطولیہ‘‘ نے ایک رپورٹ میں شام کی اعتدال پسند اپوزیشن کی نمائندہ جیش الحر کے بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ اپوزیشن فورسز اور ترکی کی فوج کی معاونت سے حلب گورنری کے شہر اعزاز اور جرابلس شہروں کے درمیان موجود داعش کے تمام ٹھکانے ختم کر دیے گئے ہیں۔ شامی اپوزیشن کا کہنا ہے کہ ترک فوج کی جانب سے شروع کی گئی ’فرات کی ڈھال‘ کے عنوان سے کارروائی کا مقصد داعش کو سرحدی علاقے سے بے دخل کرنا تھا۔ یہ آپریشن کامیاب رہا ہے اور اب داعشی جنگجو علاقہ چھوڑ چکے ہیں۔
ادھر ہفتے کی شام ترکی کے ٹینک جنوبی ریاست کیلیس کے بالمقابل شامی عالقے الراعی سے گذرے جہاں ٹینکوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے ترکی کے جنگی طیاروں سے الراعی میں داعش کے ٹھکانوں پر مسلسل بمباری کی گئی تاکہ داعشی جنگجو ترک ٹینکوں پر حملہ نہ کر سکیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکی کے 20 ٹینک اور 5 بکتر بند گاڑیاں فوجیوں اور فوجی ساز سامان کو لے کر سرحدی عالقے سے گذرے۔ فوجی سازو سامان اور عسکری کمک شام کی جیش الحر کے مطالبے پر الراعی بھیجی گئی ہے۔
خیال رہے کہ ترکی نے 24 اگست کو سرحد سے متصل شامی شہر جرابلس میں فوج داخل کر دی تھی جس نے چند ایام میں وہاں پر موجود داعش اور کرد شدت پسندوں کو علاقے سے نکال باہر کیا ہے۔