اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سینیر نائب صدر اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ فریضہ حج کی ادائی کے لیے کل سوموار کو مصر کے راستے سعودی عرب روانہ ہو گئے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق خالد مشعل مصر سے متصل رفح گذرگاہ کے راستے قاہرہ پہنچے جہاں سے ہوائی جہاز کے ذریعے سعودی عرب روانہ ہو گئے ہیں۔
مصرمیں موجودہ صدر عبدالفتاح السیسی کے اقتدار میں آنے کے بعد اسماعیل ھنیہ کا یہ غزہ سے باہر پہلا سفر ہے۔
مصر اور حماس کے درمیان تعلقات سنہ 2013ء میں اس وقت کشیدہ ہو گئے تھے جب مصر میں فوج نے منتخب صدر محمد مرسی کا تختہ الٹ کر اقتدار پرقبضہ کر لیا تھا۔ صدر محمد مرسی اور ان کی جماعت اخوان المسلمون کے خلاف مقدمات کی بھرمار کی گئی جماعت کی صف اول کی قیادت کو حراست میں لینے کے ساتھ ساتھ انہیں موت اور عمر قید جیسی سنگین سزائیں دی گئی ہیں۔
مصری حکومت نے گذشتہ برس مارچ میں حماس کی قیادت کو غزہ کی پٹی میں آمد ورفت کی اجازت دی تھی تاہم غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ کو رفح کراسنگ کو مستقل بنیادوں پر کھولنے کا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔