شنبه 10/می/2025

ہم "قابض ریاست” دنیا کے ہیرو ہیں: سابق اسرائیلی جنرل

جمعہ 2-ستمبر-2016

اسرائیل کے ایک سینیر سابق فوجی جنرل نے صہیونی فوج کو دنیا کی سب سے بڑی پیشہ وارانہ فوج قرار دینے کا دعویٰ‌ کیا ہے مگر ساتھ ہی کہا ہے کہ ہماری فوج ایک قابض ریاست کی پوری دنیا کی ہیرو فوج ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ہرٹزیلیا اسٹریٹیجیک اسٹڈی انسٹیٹیوٹ میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی فوج کی سنٹرل کمانڈ کے سابق سربراہ جنرل گیڈی چیمنی نے کہا کہ "اسرائیل میں ہم پوری دنیا کے ہیرو ہیں۔ ہم نے فوج کو پیشہ وارانہ معیار کی معراج تک پہنچا دیا ہے۔ میں نے سینٹرل کمانڈ کی قیادت کی ہے۔ میں یہ سوچتا ہوں کہ کیا ہم اپنے لیے یہی کچھ سوچ رہے ہیں۔”

جنرل چیمنی نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ اس وقت تک کوئی امن معاہدہ قبول نہیں کرے گا جب تک اسرائیل کی سلامتی کی تمام ضروریات اور ضمانتیں پوری نہیں کی جاتی ہیں۔ فلسطینی بھی موجودہ حیثیت میں اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں‌ گے۔ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازع کا بہترین حل یہی ہے کہ فلسطینیوں‌ کو بالکل الگ تھلگ کردیا جائے۔ اسی بات پر ہم سب کا اتفاق بھی ہے۔ خطے کے تمام ممالک اسرائیل کو دل سے قبول کرنے اور صہیونی ریاست کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے قیام کے لیے تیار ہیں مگر یہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک کہ ان کے نزدیک فلسطین کا تنازع حل نہیں ہوجاتا ہے۔

جنرل گیڈی چیمنی نے کہا کہ ہماری فوج 25 لاکھ باشندوں کی حفاظت کرتی ہے۔ یہ ایک پیشہ ور عالمی فوج ہے اور اس کی تمام سرگرمیاں پیشہ وارانہ صلاحیت کی عکاس ہیں۔ مگر ہمیں کئی طرح کے چیلنجز بھی درپیش ہیں۔ لگ رہا ہے کہ فوج اپنی اقدار کھو رہی ہے۔ اس کی تیاری اور جنگی صلاحیت کم ہو رہی ہے اور فوج کا ادارہ سیاست دانوں کے درمیان باکسنگ بوری بن کر رہ گئی ہے۔

اسرائیلی فوجی جنرل کے بیان پر سیاسی حلقوں میں شدید رد عمل سامنےآیا ہے۔ حکومت میں شامل ایک وزیر زئیو الکین کا کہنا ہے کہ مجھے جنرل چمینی کے بیان پر افسوس ہوتا ہے۔ اپنے ملک کو کوئی قابض ریاست نہیں کہتا۔ میں غوش عتصیون کا رہنے والا ہوں اور مجھے اسرائیلی ہونے پر فخر ہے۔ میں مغربی دنیا کے لیے قابض ریاست کا باشندہ نہیں ہوں۔ مجھے توقع ہے کہ فوج کےسابق عہدیدار  غیرزمہ دارنہ بیان بازی سے گریز کریں گے۔

مختصر لنک:

کاپی