فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نہ صرف فلسطینی شہریوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کا سلسلہ جاری و ساری ہے بلکہ فلسطین میں ابلاغی اور صحافتی حقوق کی سنگین پامالیاں بھی بدستور جاری ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اگست 2016ءمیں مجموعی طورپر اسرائیلی حکام نے صحافتی حقوق کی 61بار سنگین خلاف ورزیاں کیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی ٹیلی ویژن و ریڈیو کارپوریشن کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج ، پولیس اور دوسرے اداروں کی جانب سے فلسطینی صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں روز کا معمول ہیں۔ کئی بار فلسطینی ابلاغٰ اور اشاعتی اداروں کو نوٹس بھیجے جاتے ہیں اور انہیں بند کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
گذشتہ ماہ صہیونی افواج کی جانب سے صحافیوں اور ابلاغی اداروں کے حقوق کی 61 بار پامالیاں کی گئیں۔ اس دوران متعدد صحافیوں کو حراست میں لیا۔ ان میں مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں دورا کے مقام پر ایک ریڈیو چینل پر حملہ اور اس چینل کے پانچ صحافیوں کی گرفتاری بھی شامل ہے۔
اگست کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینی صحافیوں، ذرائع ابلاغ سے وابستہ کارکنوں کو اور ابلاغی اداروں کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس دوران صہیونی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران گولیاں مار کر متعدد صحافیوں کو زخمی کیا گیا۔ صحافتی حقوق کی پامالیوں کے واقعات میں صحافیوں کے گھروں پر دھاوے اور توڑ پھوڑ بھی شامل ہے۔ گذشتہ مہینے کے دوران صہیونی فوج نے دو صحافیوں محمد سمر ین اور فیصل الرفاعی کے گھروں پر چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران ان کے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا۔