چهارشنبه 30/آوریل/2025

صہیونی فوج نے خفیہ طور پر انتظامی حراست کی سزائیں دینا شروع کر دیں

جمعرات 1-ستمبر-2016

 فلسطینی شہریوں کی جانب سے انتظامی حراست کے خلاف احتجاجاً بھوک ہڑتال کی پالیسی اختیار کرنے کے بعد صہیونی انتظامیہ نے ایک نیا حربہ اختیار کیا ہے اور فلسطینی اسیران کی انتظامی حراست کی سزاؤں کے فیصلے خفیہ طور پر جاری کیے جاتے ہیں۔ فلسطینی اسیران کو ان فیصلوں کے بارے میں آگاہ نہیں کیا جاتا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی انتظامیہ کی طرف سے گذشتہ روز 27 فلسطینیوں کو خفیہ طور پرانتظامی حراست کی سزائیں سنائی گئیں۔ ان میں سے بعض کو تین ماہ  اور بعض کو چار اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔

کلب برائے اسیران کے مندوب محمود الحلبی کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز جن فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں سنائی گئی ہیں ان میں سے 18 پہلے ہی اس ظالمانہ سزا کے تحت کئی سال یا مہینے قید کاٹ چکے ہیں۔

انتظامی حراست کی سزائیں پانے والوں میں محمد سامي مطير، صبري إسماعيل جبر، بيت لحم، علاء يوسف شبراوي، طولكرم، أحمد مصطفى صالح، جنين، نضال يعقوب نفعيات، جنين، باسم عبد الرازق سعد، رام الله، طارق غسان قنيبي، الخليل، باجس محمود سويطي، الخليل،  رائد هاشم المطور، الخليل، يوسف أحمد مشارقة، جنين، إسلام صالح دار موسى، رام الله، محمد رائف مسالمة، الخليل، أحمد نصري ابراهيم جنين، معتصم مصطفى قواسمة، الخليل، عمار ياسر مطير، القدس، محمد سلامة سليمان، رام الله،  سليمان زايد أبو رومي، أريحا، محمد هاشم خضر، قلقيلية،  محسن محمود شريم، قلقيلية،  وعد جمال بدوي، الخليل، سليم يوسف رجوب، الخليل، مراد محمد فشافشة، جنين، مصعب عدنان خضر، طولكرم، أحمد يسري مسودة، الخليل، يونس محمد أبو رميلة، الخليل،26. حاتم أحمد صبارنة، الخليل اور يونس أحمد كوازبة، الخليل شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی