چهارشنبه 30/آوریل/2025

موساد کے سابق چیف کا اسرائیل میں خانہ جنگی پر انتباہ

بدھ 31-اگست-2016

اسرائیل کے بدنام زمانہ خفیہ ادار’’موساد‘‘ کے سابق چیف تمیر بارود نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل میں مذہبی شدت پسندوں اور بائیں بازو کے سیکولر یہودیوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات ختم نہ ہوئے تو اسرائیل میں خانہ جنگی چھڑ سکتی ہے۔

اسرائیل کے عبرانی ریڈیو کے مطابق مسٹر باروڈ کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں موجود انتہا پسند عناصر صہیونی ریاست کے وجود کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس وقت اسرائیل کو باہر سے نہیں اندر سے خطرات لاحق ہیں۔ ہمیں داخلی خطرے کی تشویش سے خود کو بے خبر نہیں رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کے بعض عرب ممالک میں جس قسم کے حالات جاری ہیں۔ اسرائیل بھی اسی طرح کی خانہ جنگی کا شکار ہو سکتا ہے۔ اسرائیل کے انتہا پسند حکومتی نظام تل پٹ کر سکتے ہیں۔ خطے کے دوسرے ملکوں میں سرگرم دہشت گردوں کی اکثریت انہی ملکوں کے باشندوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی دوسرے پر انتہا پسندی کا الزام دھرنے سے قبل اپنے ہاں پائی جانے والی انتہا  پسندی کو ختم کرنا ہو گا۔

خیال رہے کہ اسرائیل میں انتہا پسندوں کی طرف سے بڑھتے خطرات پر انتباہ کرنے والوں میں صرف موساد کے سابق چیف ہی نہیں بلکہ اس سے قبل فوج کے ڈپٹی آرمی چیف جنرل یائیر گولان اور کئی دوسرے عسکری عہدیدار اسرائیل میں خانہ جنگی کے خدشے کا اظہار کر چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی