فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع تاریخی قبرستان’’ مامن اللہ‘‘ میں اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے شراب میلے کے انعقاد پر فلسطینی مذہبی رہ نماؤں اور سماجی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔
ممتاز فلسطینی عالم دین، مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب اور فلسطین سپریم اسلامک کونسل کے چیئرمین الشیخ عکرمہ صبری نے مامن اللہ قبرستان پر اسرائیلی شراب میلے کے انعقاد کو اسلامی شعائر پر غاصب صہیونیوں کا براہ راست حملہ قرار دیا ہے۔
’’کیو پریس‘‘ سے بات کرتےہوئے الشیخ عکرمہ صبری نے کہا کہ مامن اللہ قبرستان صرف فلسطین ہی نہیں بلکہ اسلامی دنیا کا تاریخی قبرستان ہے جس میں کئی جلیل القدر صحابہ کرام، تابعین اور آئمہ مجتھدین آسودہ خاک میں۔ اس قبرستان کی اراضی اور قبروں پر شراب میلہ منعقد کرنا مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مشتعل کرنا اور اسلامی شعائر کی توہین کرنے کے مترادف ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی آسمانی مذہب اور دنیا قانون کسی طبقے کے قبرستان میں شراب نوشی جیسی مکروہ حرکت کے ارتکاب کی اجازت نہیں دیتا۔ صہیونی حکام کی طرف سے القدس میں مامن اللہ قبرستان میں شراب میلے کا انعقاد کا فیصلہ کرکے مسلمانوں کے جذبات کو آزمانے کی سازش کی ہے۔
فلسطین کے سرکردہ سماجی رہ نما اور نصرت القدس و اقصیٰ کمیٹی کے چیئرمین الشیخ محمد عارف نے بھی مامن اللہ قبرستان میں شراب میلے اور محافل رقص وسرود کے انعقاد کے اسرائیلی فیصلے کی شدید مذمت کی اور اسےاسلام کی کھلم کھلا توہین قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل مذہبی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کر کے فلسطینی قوم اور پوری مسلم امہ کے جذبات کو مشتعل کرنے کی سازش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونیوں سے کسی خیر توقع نہیں کی جا سکتی۔ جو لوگ فلسطین میں مسلمانوں کی مساجد میں بم دھماکوں اور مسجدوں میں آگ لگانے سے نہیں چوکتے وہ قبرستانوں کی حرمت اور تقدس کا کیسے خیال کریں گے۔
خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں صہیونی بلدیہ نے مسلمانوں کے تاریخی قبرستان ’’مامن اللہ‘‘ میں 31 اگست اور یکم ستمبر کو دو روزہ شراب میلے کے انعقاد کے اشتعال انگیز اقدام کا اعلان کیا ہے۔ مامن اللہ بیت المقدس کا صدیوں پرانا قبرستان ہے جس میں جلیل القدر صحابہ کرام، آئمہ وتابعین مجتھدین کی بڑی تعداد آسودہ خاک ہے۔
مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس میں صہیونی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے ابلاغی مرکز’’کیو پریس‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی بلدیہ نے اپنی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’مامن اللہ ‘‘ قبرستان پر بدھ اور جمعرات کے ایام میں عالمی شراب میلے کا انعقاد کیا جائے گا، جس میں دیسی ساختہ شراب کے علاوہ دنیا بھر میں مشہور شراب کی 120 اقسام کی نمائش کی جائے گی۔
شراب میلے کے دوران شراب نوشی کے مقابلوں کے ساتھ ساتھ ڈانس اور موسیقی کی محفلیں بھی منعقد کی جائیں گی جن میں مقامی اور عالمی شہرت یافتہ اداکار اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔ میلے میں ہزاروں افراد کی شرکت متوقع بتائی گئی ہے۔
بیت المقدس میں صحابہ کرام کی آخری آرام گاہوں پر شراب میلے کے انعقاد کی مذموم سازش میں صہیونی کیسینوں، بڑے بڑے ہوٹلوں اور شراب ساز کمپنیوں کے وفود شرکت کریں گے۔ اس موقع پر کم سے کم نرخوں پر شراب فروخت کی جائے گی۔
خیال رہے کہ صہیونی انتظامیہ کئی سال سے مامن اللہ قبرستان کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی سازشون میں مصروف عمل ہے۔ گذشتہ کچھ عرصےکے دوران 200 دونم پر پھیلے قبرستان کا ایک بڑا حصہ مسمار کردیا گیا ہے۔ اب قبرستان صرف 20 دونم پر باقی رہ گیا ہے۔ قبرستان کی دیگر اراضی اور وہاں پر بنی قبروں پر صہیونی حکومت نے کئی نائیٹ کلب اور کیسینوں بنا رکھے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مامن اللہ قبرستان میں یہودیوں کے شراب میلے کے انعقاد پر فلسطینی عوامی، سماجی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے شدید غم وغصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ مذکورہ تاریخی قبرستان پر شراب میلے کا انعقاد پہلی بار نہیں ہو رہا ہے۔ صہیونی بلدیہ اس سے قبل بھی سالانہ شراب میلہ منعقد کر کے فلسطینیوں کے مذہبی جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کر چکی ہے۔