چهارشنبه 30/آوریل/2025

الخلیل کے قلب میں صہیونی توسیع پسندی کا نیا منصوبہ طشت ازبام

پیر 29-اگست-2016

فلسطین میں سرکاری سطح پر جاری ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ مغربی کنارے کے تاریخی شہر الخلیل کے قلب میں قائم فوجی کیمپ کو مزید توسیع دینے کے لیے کوشاں ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق تنظیم آزادی فلسطین کے زیرانتظام ’’ شعبہ دفاع اراضی و مزاحمت یہودی آباد کاری‘‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست ایک منظم سازش کے تحت سنہ 1967ء کی چھ روزہ جنگ میں قبضے میں لیےگئے علاقوں بالخصوص غرب اردن اور بیت المقدس میں دن رات یہودی توسیع پسندی میں سرگرم ہے۔ تاکہ یہودی آبادی کو فلسطینیوں پر بالادستی دے کرفلسطینی ریاست کے قیام کی راہ میں عملی رکاوٹ پیدا کی جائے۔

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ  صہیونی توسیع پسندی کے دیگر ان گنت منصوبوں میں ایک الخلیل میں توسیع کا منصوبہ بھی شامل ہے۔ اسرائیلی وزارت برائے ہاؤسنگ و منصوبہ بندی کی طرف سے اس اسکیم کی منظوری دی جا چکی ہے۔ منصوبے کے تحت الخلیل شہر کے قلب میں واقع ’’میتکانیم‘‘ نامی اسرائیلی فوجی کیمپ کو ایک طرف ’’افراہم افینو‘‘ نامی یہودی کالونی سے ملانا اور دوسری جانب اسے شاہراہ شہداء تک توسیع دینا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کیمپ کی توسیع کے لیے فلسطینی اراضی ہتھیانے کے لیے کئی طرح کے جعلی حربے اختیار کیے گئے ہیں۔ بعض مقامات پر اراضی کو مذہبی حربوں کے ذریعے قبضے میں لینے کی کوشش کی گئی اور کہیں تاریخ مسخ کرکے اور دفاعی ضروریات کی آڑ میں فلسطینیوں کی اراضی پرقبضہ کرنے کے بعد اسے یہودی کالونیوں میں تبدیل کیاجا رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی کیمپ ’’میتکانیم‘‘ یہودی کالونی ’’ابراہام افینو‘‘ اور شاہراہ شہداء کے درمیان واقع ہے اور دونوں طرف سے کیمپ سے متصل اراضی خالی ہے۔ شاہراہ شہداء کی طرف سے 2000 مربع میٹر کا رقبہ خالی ہے۔ یہ شاہراہ الخلیل شہر کی مرکزی سڑک سمجھی جاتی ہے۔ اس سڑک تک اسرائیلی فوجی کیمپ کی توسیع مقامی آبادی کے لیے ایک نیا عذاب بن جائے گی۔ اسرائیلی فوج نے سنہ 1983ء میں صہیونی سپریم کورٹ کی مخالفت کے باوجود یہاں پر کیمپ قائم کرلیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی