اسرائیلی حکام نے ایک فلسطینی شہری کی جاری انتظامی حراست میں تیسری بار چار ماہ کی توسیع کر دی ہے،جس پر اسیر نے سخت احتجاج کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین سے تعلق رکھنے والے فلسطینی مراد سعید فشافشہ کو صہیونی حکام نے 29 اکتوبر 2015ء کو حراست میں لیا گیا تھا۔ صہیونی فوج سعید فشافشہ پر کوئی الزام عاید نہیں کر سکے ہیں۔ اس لیے انہیں انتظامی حراست میں رکھا گیا ہے۔
گذشتہ روز اسرائیلی فوج کی سفارش پر عدالت نے فشافشہ کی مدت حراست میں مزید چار ماہ کی توسیع کا اعلان کیا۔
خیال رہے کہ فشافشہ ماضی میں چار سال تک اسرائیل کی جیلوں میں قید رہ چکے ہیں۔ انہوں نے چار سال قید جزیرہ نما النقب کی صحرائی جیل میں کاٹی تھی۔
واضح رہے کہ انتظامی حراست اسرائیل کی ایسی پالیسی ہے جس کے تحت کسی بھی فلسطینی کو غیرمعینہ مدت تک کے لیے عدالت میں پیش کیے بغیر جیل میں قید رکھا جا سکتا ہے۔ اگر کسی قیدی کو کچھ عرصے کے لیے انتظامی حراست میں رکھنے کا حکم دیا جاتا ہے تو اس میں بار بار توسیع کی جا سکتی ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں انتظامی حراست کی صہیونی پالیسی کو ظالمانہ قرار دے کرمسترد کر چکی ہیں۔