چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل اپنی ڈھٹائی پرقائم، یو این اہلکار کی رہائی سے انکار

ہفتہ 27-اگست-2016

اسرائیلی حکومت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ترقیاتی ادارے "یو این ڈی پی” کے فلسطینی عہدیدار انجینیر وحید البرش کی رہائی کا مطالبہ مسترد کردیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے حال ہی میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ حراست میں لیے گئے عالمی ادارے کے اہلکار وحید البرش کو فوری طورپر رہا کرے تاہم صہیونی حکومت کی طرف سے اقوام متحدہ سے کہا گیا ہے کہ وحید البرش کے خلاف عدالتی کارروائی جاری ہے۔ اس لیے اس کی رہائی کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس نے اقوام متحدہ کے ترقیاتی ادارے ’’UNDP‘‘ سے وابستہ  فلسطینی انجینیر وحید البرش کو چند ہفتے قبل حراست میں لیا تھا۔ اسرائیلی حکومت کی طرف سے الزام عاید کیا گیا تھا کہ وحید البرش کا تعلق فلسطینی تنظیم اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے ساتھ ہے اور اس نے غزہ کی پٹی میں ترقیاتی کاموں کے دوران عالمی ادارے کے وسائل کو حماس کےعسکری مقاصد کے لیے استعمال میں لانے میں مدد فراہم کی تھی۔

ادھر اقوام متحدہ میں اسرائیل کے مستقل مندوب ڈانی ڈانون نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست میں ’’دہشت گردوں‘‘ کو تحفظ دینے کا کوئی قانون موجود نہیں ہے۔ ان کا اشارہ حراست میں لیے گئے فلسطینی انجینیر وحید البرش کی جانب تھا۔

اسرائیلی سفیر نے الٹا اقوام متحدہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ عالمی ادارے کو غزہ کی پٹی میں امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے اپنے طریقہ کار میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی ادارے کی امداد کو عسکری مقاصد کے لیے استعمال کرنے سے روکا جاسکے۔

قبل ازیں اقوام متحدہ کی طرف سے اسرائیلی وزارت خارجہ کے نام سخت الفاظ پر مبنی ایک مراسلہ ارسال کیا گیا ہے جس میں صہیونی حکومت سے کہا گیاہے کہ وہ حراست میں لیے گئے یو این ڈی پی کے عہدیدار کو فوری طورپر رہا ہے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ یو این ڈی پی کے وسائل کو غزہ کی پٹی میں حماس کے عسکری مقاصد کے استعمال کے اسرائیلی الزام کو مسترد کرچکی ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ایسا کوئی ٹھوس ثبوت نہیں کہ یو این ڈی پی کے وسائل اور امدادی سامان کو حماس نے اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا ہو۔

مختصر لنک:

کاپی