اسرائیلی جیل میں اڑھائی ماہ سے مسلسل بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی قیدی بلال کاید کے معاملے میں لا پرواہی برتنے پر فلسطینی شہریوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ریڈ کراس کے خلاف سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کل بدھ کو سیکڑوں فلسطینی مظاہرین نے رام اللہ میں قائم ریڈ کراس کے مقامی دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اوردھرنا دیا۔ بعد ازاں مظاہرین نےریڈ کراس کے دفتر کو بند کر دیا، جس کے نتیجے میں ادارے کے ملازمین کے دفتر میں آمد ورفت کا سلسلہ کئی گھنٹے تک معطل رہا۔
مظاہرین نے بلال کاید کی بھوک ہڑتال کے معاملے میں لا پرواہی برتنے پر عالمی تنطیم کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتےہوئے مقررین نے ریڈ کراس کے منفی کردار پر کڑی تنقید کی اور کہا عالمی ادارے کی مجرمانہ خاموشی صہیونی ریاست کے فلسطینی اسیران کے حوالے سےجرائم کی مزید حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔
اسیر بلال کاید کے اہل خانہ نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ ان کی اپیل پر سیکڑوں شہریوں نے رام اللہ میں اقوام متحدہ کے مقامی دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین سخت غم وغصے میں تھے اور انہوں نے اقوام متحدہ کے دفتر کے آگے کھڑے کو اس کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے تھے۔
اسیر کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے بلال کاید کی بھوک ہڑتال ختم کرانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے اور اسیر کے مطالبات منوانے کے لیے کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا ہے جو عالمی ادارے کی کھلی غفلت اور اسرائیل نوازی ہے۔
قبل ازیں سوموار کو فلسطینی مظاہرین نے رام اللہ میں قائم اقوام متحدہ کے دفتر کو بھی بلال کاید کے معاملے میں لا پرواہی برتنے پر سیل کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ بلال کاید نے اسرائیلی جیلوں میں چودہ سال آٹھ ماہ تک قید کاٹی۔ قید کی سزا ختم ہونے کے بعد صہیونی فوج نے انہیں رہا کرنے کے بجائے انتظامی حراست میں ڈال دیا تھا جس کے خلاف انہوں نے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی تھی جو آج 73 ویں روز میں جاری ہے۔