فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ’’امل انسٹیٹیوٹ‘‘ کے زیراہتمام نابینا حفاظ قرآن کریم کے درمیان مکمل قرآن پاک اور بعض پاروں اور سورتوں کے حفظ کے مقابلے کا انعقاد کیا گیا جس میں پانچ نابینا طلباء نے حصہ لیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نابینا ننھے حفاظ قرآن نے سورہ آل عمران سنائی اور ثابت کیا کہ کتاب اللہ کو یاد کرنے میں وہ فطری طورپر تندرست بچوں سے کسی بھی طور کم نہیں ہیں۔
تقریب میں غزہ میں دارالقرآن والسنہ کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالرحمان الجمل، وزارت تعلیم کے شعبہ تربیت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد الحواجری، نابینا بچوں کی کفالت کرنے والے ادارے کے سبرراہ نادر بشیر، نابینا بچوں اور ان کے والدین سمیت عام شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ شرکاء نے نابینا بچوں کی جانب سے کتاب اللہ کویاد کرنے کی سعی جمیلہ کی تحسین کی گئی۔
اس موقع پر فلسطینی وزرات تعلیم کے عہدیدار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت معذور اور نابینا بچوں کو حفظ قرآن کریم کے ساتھ ساتھ دوسری تعلیم سے روش ناس کرانے کے لیے ہرممکن کوششیں جاری رکھے گی۔ انہوں نے امل انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام نابینا بچوں کو قران پاک یاد کرانے کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ حکومت ادارے کے ساتھ ہرممکن تعاون کرے گی۔
اس موقع پر نابینا حفاظ قرآن اور طلباء میں تحائف بھی تقسیم کیے گئے۔