شنبه 16/نوامبر/2024

ادرک بڑی آنت اور قولون کی بیماریوں کا شافی علاج

بدھ 24-اگست-2016

امریکی ماہرین نے ایک تحقیق میں بتایا ہے کہ ادرک آنتوں میں پیدا ہونے والے امراض سے نجات کا بہترین علاج ہے۔ خاص طور پر ادرک کے ذریعے ’’کرون‘‘ نامی مرض کا علاج ممکن ہے۔ یہ بیماری ’’قرحہ دار ورم قولون‘‘ کہلاتی ہے جس کے نتیجے میں آنت متورم ہو جاتی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکا میں ایٹلانٹک میڈیکل سینٹر کے زیراہتمام کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ادرک کو مشروب کی شکل میں تیار کرکے اسے پینے سے آنتوں کی صفائی ہوتی ہے۔ اس طرح ادرک کے استعمال سے آنتوں میں پیدا ہونے والے ورم کےعلاج کا بہترین ذریعہ ہے۔

امریکی طبی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق ’’Biomaterials‘‘ نامی ایک جریدے میں بھی شائع ہوئی ہے۔

تحقیقی ماہرین کا کہنا ہے کہ ’’نانو ادرک‘‘ کےٹکڑے باریک باریک کاٹ کرانہیں گرینڈر مشین میں ڈال کر اسے پیسیں یہاں تک کہ اس کے اجزاء 230 نانو میٹر جتنے انتہائی باریک ذرے بن جائیں۔ خیال رہے کہ ایک ارب نانو میٹرمل کر ایک میٹر بنتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ادرک کے ذریعے آنتوں کے علاج کا پہلا تجربہ چوہوں پر کیا گیا اور یہ ثابت ہوا کہ یہ نقصان دہ نہیں ہے اور اس کے ذریعے آنتوں کی بیماریوں کا علاج ممکن ہے بالخصوص قولون کے لیے یہ ایک اکسیر ہے۔

دوسرے مرحلے میں ادرک کے باریک ذرات کو قولون اور آنتوں کے ورم کے علاج کے لیے انسانوں پر استعمال کیا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ علاج کے دوران یہ ثابت ہوا کہ ادرک آنتوں کے اندر باریک پرتوں[تہوں] کو طاقت دیتی ہے اور اس کے اندرونی ریشوں کو بھی مضبوط کرتی ہے۔ یہ ورم پیدا کرنے والے بیکڑیا کو کم کرنے میں بھی مدد دیتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی