چهارشنبه 30/آوریل/2025

مصر میں گرفتار فلسطینیوں کی رہائی فلسطینی سفارتخانے کی ذمہ داری ہے:بحر

بدھ 24-اگست-2016

مصرمیں ایک سال قبل جزیرہ نما سیناء میں فوج کے ہاتھوں اغواء ہونے والے فلسطینی شہریوں کی قاہرہ کی ایک فوجی جیل میں موجودگی کے انکشاف کے بعد مغویوں کا معاملہ ایک بار پھر ذرائع ابلاغ میں بڑے پیمانے پر زیربحث لایا جا رہا ہے۔ دوسری جانب فلسطینی عوامی، سماجی اور سیاسی حلقوں کی طرف سے مغوی فلسطینیوں کی فوری رہائی کے مطالبات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے ایک بیان میں قاہرہ کی ایک جیل میں بند چار فلسطینیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مغویوں کی رہائی قاہرہ میں فلسطینی سفارت خانے کی ذمہ داری ہے۔

خیال رہے کہ 19 اگست کو غزہ کی پٹی سے مصر جاتے ہوئے چار فلسطینی شہری جزیرہ سیناء کے مقام سے فوج کی وردی میں ملبوس افراد نے اغواء کر لیے تھے۔ حال ہی میں قطر کے الجزیرہ ٹی وی نے مغویوں کی تصاویر نشر کی ہیں اور دعویٰ کیا ہے کہ چاروں مغوی قاہرہ میں قائم مصری فوج کے زیرانتظام جیل میں قید ہیں۔

میڈٰپا پرآنے والی تصاویر میں فلسطینی قیدیوں کو نہایت کسمپرسی کے عالم میں دیکھا جا سکتا ہے۔ فلسطینی قیدی ایک تنگ کوٹھڑی میں بند ہیں جہاں وہ نیم عریاں حالت میں پڑے دکھائی دیتے ہیں۔ ان کے جسم اور چہروں پر یریشانی اور تشدد کی نشانات ہے۔

فلسطینی ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر کا کہنا ہے کہ مغوی فلسطینی شہریوں کی رہائی فلسطینی سفارت خانے کی ذمہ داری ہے۔ یہ بات حیران کن ہے کہ ایک سال گذر جانے کے باوجود فلسطینی سفارت خانے نے مغویوں کی رہائی کے بارے میں کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے۔  انہوں نے فلسطینی اتھارٹی اور قاہرہ میں فلسطینی سفارت  کاروں پر زور دیا کہ وہ مغوی فلسطینیوں کی غیر مشروط اور باعزت رہائی کے لیے اپنے فرائض پورے کریں۔

مختصر لنک:

کاپی