مصر کی ایک مقامی عدالت نے ایک سال سے جیل میں قید جماعت اسلامی کے ترجمان اور معزول صدر محمد مرسی کے حامی ایمن عز العرب کو رہا کر دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایمن عز العرب کو مصری پولیس نے جون 2015ء کو حراست میں لیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ جماعت اسلامی مصر نے سنہ 2013ء میں مصر میں فوجی بغاوت کے دوران صدر محمد مرسی اور کالعدم تنظیم اخوان المسلمون کا ساتھ دیا تھا۔ عز العرب کے وکیل منصور احمد منصور کا کہنا ہے کہ ان کےموکل کو احتیاطی طور پر حراست میں لیا گیا تھا مگر استغاثہ ان کے خلاف عدالت میں کوئی الزام ثابت نہیں کر سکی ہے جس کے بعد عدالت نے العرب کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
وکیل کا کہنا ہے کہ ایمن عز العرب کی رہائی کا فیصلہ کسی دوسری عدالت میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا کیونکہ انہیں پولیس پہلے ہی احتیاطی طورپر 45 دن تک حراست میں رکھنے کی شرط پوری کر چکی ہے۔ اس کے بعد پولیس کے پاس العرب کو حراست میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں بچا ہے۔