فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے وسیع پیمانے پر زمینی اور فضائی حملے شروع کر دیے ہیں جس کے نتیجے میں اب تک کم سے کم چار بچوں سمیت متعدد شہری زخمی بتائے جاتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اتوار کی شام اور رات گئے غزہ کی پٹی میں بیت حانون، بیت لاھیا، شمالی غزہ اور جنوبی اور وسطی غزہ میں کم سے کم 60 فضائی اور زمینی حملے کیے گئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی تازہ جارحیت کے نتیجے میں شہریوں میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف قدرہ نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں کم سے کم چار بچے زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ اتوار کی شام غزہ کی پٹی پرکی جانے والی اسرائیلی بمباری میں 17 سالہ فلسطینی لڑکا شدید زخمی ہو گیا۔ جب کہ تین دیگر بچے بھی معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر غزہ کی پٹی میں وزارت داخلہ کے ترجمان ایاد البزم نے بتایا کہ صہیونی فوج نے شمالی اور وسطی غزہ کے علاقوں میں کم سے کم 60 فضائی حملے کئے ہیں جب کہ توپخانے سے بھی غزہ کی پٹی پر گولے داغے گئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق اتوار کی شام اسرائیلی فوج کے جنگی طیاروں نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکر ونگ القسام بریگیڈ، اسلامی جہاد کے القدس بریگیڈ، کتائب المجاھدین، الویہ ناصر صلاح الدین اور عوامی محاذ کے عسکری ونگ ابو علی مصطفیٰ بریگیڈ کے مرکز پر بمباری کی گئی ہے، جس کے نتیجے میں ان مراکز کو غیرمعمولی نقصان پہنچا ہے۔
قابض فوجیوں نے بیت حانون اور بیت لاھیا کے مقامات پربھی فلسطینی مجاھدین کے مراکز کو نشانہ بنایا۔
اب سے کچھ دیر قبل شمالی غزہ کی پٹی میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، تاہم ان دھماکوں کے بارے میں تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔ خدشہ ہے کہ صہیونی فوج کے جنگی طیاروں نے مزید حملے کیے ہیں۔
عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق غزہ کی پٹی پر تازہ فضائی حملے گذشتہ روز سدیروت شہر میں داغے گئے ایک راکٹ کا جواب ہیں۔
ادھر فلسطینی وزارت داخلہ نے تمام سیکیورٹی اداروں کو الرٹ رہنے اور صہیونی فوج کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔