چهارشنبه 30/آوریل/2025

اردنی پاسپورٹ کے حامل فلسطینیوں کے حج میں رکاوٹ دور کر دی گئی

اتوار 21-اگست-2016

فلسطینی محکمہ اوقاف ومذہبی امور نے بتایا ہے کہ اردنی پاسپورٹ کے حامل فلسطینی شہریوں کے حج ویزوں کے حصول میں درپیش مسئلہ حل کر لیا گیا ہے۔ اب اردن کے پاسپورٹ پر فلسطینی شہری حج کر سکیں گے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ امور حج و مذہبی امور کے ڈائریکٹر جنرل سلیم الاشقر نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اردن کے پاسپورٹ رکھنے والے فلسطینیوں کے حج کے لیے ویزوں کے حصول میں ایک تکنیکی نوعیت کا مسئلہ درپیش تھا۔ سعودی عرب کا آن لائن ویزہ سسٹم فلسطینی شہریوں کے پاسپورٹ کے ساتھ مملکت فلسطین کا نام اور خاص کوڈ طلب کر رہا تھا۔ مگر اردن کا پاسپورٹ رکھنے والے فلسطینیوں کو وہ کوڈ میسر نہیں تھا۔ اس لیے اردنی پاسپورٹس کے حامل فلسطینیوں کو فریضہ حج سے روک دیا گیا تھا تاہم اب یہ مسئلہ حل کر لیا گیا ہے۔

فلسطینی ڈائریکٹر جنرل حج کا کہنا تھا کہ جس طرح دوسرے ملکوں میں مقیم فلسطینی شہری فریضہ حج کے اہل ہیں۔ اسی طرح اردن کے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ رکھنے والے شہری بھی حج پر جا سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز یہ اطلاعات آئی تھیں کہ کہ اردن کا عارضی پاسپورٹ رکھنے والے فلسطینیوں کو فریضہ حج کی ادائی کے لیے سعودی عرب کا سفر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اردن میں قائم سعودی عرب کے سفارت خانے نے ایسے 250 فلسطینی عازمین حج کے پاسپورٹ واپس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہری شہریت رکھنے والے فلسطینیوں کو حج پرجانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔

فلسطینی حج و عمرہ یونین کے وائس چیئرمین کاظم حسونہ نے بتایا کہ اردن میں قائم سعودی سفارت خانے کی طرف سے صاف الفاط میں کہہ دیا گیا ہے کہ اردن کا عارضی پاسپورٹ یا شناختی کارڈ رکھنے والے فلسطینیوں کو حج پرجانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سفارت خانے نے حج پرجانے کے خواہش مند 250 فلسطینیوں کے پاسپورٹس اور دیگر دستاویزات واپس کردی ہیں۔

کاظم حسونہ کا کہنا ہے کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ سعودی حکام نے اردن کا پاسپورٹ رکھنے والے فلسطینیوں کو حج پر جانے سے روک دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کے فریضہ حج پر جانے پر پابندی کا محرک سیکیورٹی وجوہات ہوسکتی ہیں۔

ادھر فلسطینی محکمہ مذہبی امور کے ڈپٹی سیکرٹری حسام ابو الرب نے کہا ہے کہ اردنی پاسپورٹ کے حامل فلسطینیوں کو حج پر جانے سے روکنے کا سبب تکنیکی نوعیت کا ہے۔ سعودی عرب کا نیا حج سسٹم بعض ملکوں میں رہنے والے دوسرے مسلمان شہریوں کو ویزوں کے اجراء میں مشکل کا سامنا کر رہا ہے۔ اس لیے ویزے جاری نہیں کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی حکام مسلسل سعودی عرب سے رابطے میں ہیں اور مسئلے کے حل کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی