فلسطینی اتھارٹی نے خلیجی ملک قطر کی طرف سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے ہزاروں سرکاری ملازمین کے لیے بھیجی گئی امدادی رقم قبضے میں لے لی ہے جس کے نتیجے میں غزہ کے ہزاروں ملازمین کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے ہیں۔ دوسری جانب فلسطینی سیاسی حلقوں نے غزہ کے ملازمین کے لیے بھجوائی گئی امدادی رقم ہڑپ کرنے پر فلسطینی اتھارٹی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی مجلس قانون ساز کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹراحمد بحر نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی غزہ کے سرکاری ملازمین کا کھلے عام استحصال کررہی ہے۔ قطر کی طرف سے غزہ کے ملازمین کے لیے تنخواہوں کی مد میں ارسال کردہ رقم قبضے میں لینا ملازمین کے حقوق کا کھلم کھلا استحصال ہے۔
غزہ کی پٹی میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر احمد بحر نے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی کا طرز عمل قوم دشمنی اور ، غیرسیاسی اور غیر اخلاقی ہے۔ اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
ڈاکٹر احمد بحرنے کہا کہ غزہ کی پٹی کے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کی ادائی کی ذمہ داری فلسطینی اتھارٹی پرعاید ہوتی ہے مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی بیرون ملک سے غزہ کے ملازمین کے لیے بھجوائی گئی امدادی رقم پرخود ہڑپ کر لیتی ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں قطر کی طرف سے غزہ کے ملازمین کے لیے تنخواہوں کی ادائی کی مد میں عطیات کی شکل میں رقم بھیجی گئی تھی۔ اس رقم میں سے 21 ہزار ملازمین کو تنخواہیں ادا کی گئی ہیں مگر 2828 ملازمین تا حال تنخواہوں سے محروم ہیں۔