چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی شہریوں کے منہدم مکانات کے ملبے پرتیسری نماز جمعہ کی ادائی

ہفتہ 20-اگست-2016

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں صہیونی ریاست کی مکانات مسماری کی پالیسی کے خلاف سراپا احتجاج فلسطینی شہریوں نے تیسرا جمعہ بھی تین ہفتے قبل مسمار کیے گئے مکانوں کے ملبے پر ادا کیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شمال مغربی بیت المقدس میں قلندیا کے مقام پر فلسطینیوں کے مسمار کیے گئے مکانات کے ملبے پرسیکڑوں شہری جمع ہوئے۔ انہوں نے ملبے پر نماز جمعہ ادا کرکے گھروں کی مسماری کی صہیونی پالیسی کے خلاف شدید احتجاج کیا۔

خیال رہے کہ دو ہفتے قبل اسرائیلی انتظامیہ نے قلندیا قصبے میں فلسطینی شہریوں کے متعدد مکانات کو غیرقانونی قرار دے کر مسمار کردیا تھا جس کے نتیجے میں دسیوں شہری کھلے آسمان تلے زندگی گذارنے پرمجبور ہیں۔ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے فلسطینیوں کے مکانات مسماری کے خلاف مقامی آبادی سراپا احتجاج ہے اور انہوں نے گذشتہ سے پیوستہ جمعہ بھی مسمار کیے گئے مکانوں کے ملبے پرادا کیا تھا۔

فلسطینیوں کے منہدم مکانات کے ملبے پرنماز جمعہ کی امامت اور خطابت کے فرائض فلسطینی رکن پارلیمنٹ ابراہیم ابو سالم نے انجام دیے۔ انہوں نے صہیونی ریاست کی جانب سے القدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کو وحشیانہ اور کھلم کھلا انسان دشمنی قرار دیا۔ الشیخ سالم نے کہا کہ صہیونی ریاست ایک منظم منصوبے کے تحت فلسطینیوں کے گھروں کو مسمار کرکے القدس کو فلسطینی وجود سے پاک کرنا چاہتی ہے۔

قلندیا کے مقامی دیہی کونسل کے چیئرمین یوسف عوض اللہ نے کہا کہ فلسطینی سرکاری ادارے قلندیا میں مکانات مسماری کے معاملے کی مختلف پہلوؤں سے نگرانی کررہے ہیں۔ مختلف ملکوں کے سفیروں اور قونصل جنرلز نے بھی مکانات مسمار ہونے کے نتیجے میں متاثرہ شہریوں سے ملاقاتیں کی ہیں۔ ہم نے مقامی اور غیرملکی عہدیداروں اور سفیروں کو بتایا کہ صہیونی انتظامیہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینی آبادی پرعرصہ حیات تنگ کرنے کے لیے ان کے مکانات مسمار کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکانات کی تعمیر میں صہیونی ریاست سے اجازت حاصل کرنے  یا نہ کرنے کا کوئی جواز ہی نہیں۔ یہ محض ایک بہانہ ہے کہ فلسطینیوں نے مکانات کی تعمیر کے لیے اسرائیلی انتظامیہ سے اجازت حاصل نہیں کی۔ فلسطینیوں کے مکانات سال ہا سال سے قائم ہیں۔ انہوں نے اپنی زمینوں پر گھر بنائے ہیں۔ اس لیے کسی سے پوچھنے کی ضرورت ہی کیا ہے۔

یوسف عوض اللہ کا کہنا تھا کہ قلندیا کے تمام شہری اور دیگر فلسطینی مکانات مسماری سے متاثر ہونے والے شہریوں کے ساتھ ہیں۔ انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کو گھروں سے محروم کرنے کی صہیونی پالیسی کا نوٹس لیتے ہوئے مسمار شدہ گھر تعمیر کرنے میں ان کی مدد کرے۔

مختصر لنک:

کاپی