فلسطین میں صحافتی برادری کے خلاف اسرائیل کے امتیازی سلوک کے خلاف ملک بھر کے صحافتی، سماجی اور عوامی حلقوں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ شہروں میں صحافتی برادری کی طرف سے احتجاجی مظاہرے اور جلسے جلوس نکالے جا رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی پولیس کی طرف سے صحافیوں پر پابندیوں اور میڈیا سے وابستہ افراد کو زد و کوب کیے جانے کے خلاف شمالی شہر وادی عارہ میں ایک احتجاجی جلوس نکالا گیا۔ مظاہرے میں صحافیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور سماجی کارکنوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر فلسطینی صحافیوں سے امتیازی سلوک بند کرنے اور ذرائع ابلاغ کی آزادی کے حق میں مطالبات درج تھے۔
اطلاعات کے مطابق وادی عارہ میں احتجاجی مظاہرے کا اہتمام ’’اندرون فلسطین صحافتی رابطہ کونسل‘‘ کی جانب سے کیا گیا تھا۔ احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صحافتی رہ نماؤں نے کہا کہ وہ اسرائیلی پولیس اور دیگر ریاستی اداروں کی طرف سے امتیازی سلوک کو کسی صورت میں برداشت نہیں کریں گے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیل کے ایک ڈرون طیارے کے فلسطینی آبادی پر گرنے کے بعد مقامی فلسطینی صحافیوں نے اس کی کوریج کی کوشش کی تھی مگر قابض پولیس اہلکاروں نے مقامی صحافیوں حسن شعلان اور نضال اغباریہ سمیت متعدد کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا، جس کے خلاف مقامی صحافتی برادری نے سخت احتجاج کیا ہے۔