اب تک اسرائیل کے انتہا پسند یہودی مسجد اقصیٰ کو شہید کر کے اس کی جگہ مزعومہ ہیکل سلیمانی تعمیر کرنے کا مطالبہ کرتے آ رہے تھے اور سیکولر یہودی اس میں پیش پیش نہیں تھے مگر انتہا پسندوں کو سیکولریہودی عناصر کی حمایت بھی مل گئی ہے اور وہ بھی مسلمانوں کے قبلہ اول کے سازشوں میں شامل ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی اخبارات کے مطابق سیکولر یہودیوں نے بھی مسجد اقصیٰ کی جگہ پر یہودیوں کے مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے۔
عبرانی اخبار ’’معاریف‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی جگہ پر ہیکلی سلیمانی کی باقیات کی موجودگی کے دعوے میں صرف مذہبی حلقے ہی پیش پیش نہیں ہیں بلکہ اس باب میں غیرمذہبی اور سیکولر یہودی حلقے بھی شامل ہو گئے ہیں۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیکولر یہودی طلباء کی نمائندہ تنظیموں نے بھی نو اگست کو ہیکل سلیمانی کے دن کے طورپر منائے جانے کے موقع پر مذہبی یہودیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ مسجد اقصیٰ کی بنیادوں پر جلد ازجلد ہیکل سلیمانی قائم کیا جائے۔
’’طلبہ برائے ہیکل‘‘ نامی مذہبی گروپ کا کہنا ہے کہ اس کی صفوں میں سیکولر یہودی بھی شامل ہیں اور وہ بھی مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔