جمعه 15/نوامبر/2024

فلسطینی بچی کی سائیکل چوری کے مرتکب صہیونی فوجیوں کو فری ہینڈ

بدھ 17-اگست-2016

اسرائیلی پولیس نے ایک فلسطینی بچی کی سائیکل چوری کرنے اور بچی کو ہراساں کرنے کے جرم میں ملوث دو اسرائیلی فوجیوں کے خلاف تحقیقات روک دی ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی پبلک پراسیکیوٹر نے فوجی اہلکاروں سے فلسطینی بچی کی سائیکل چوری کرنے کے الزام میں فوجیوں سے تحقیقات روکنے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ پولیس ’’ماحش‘‘ کے اسلوب تحقیق سے لگتا ہے کہ اس نے پیشہ وارانہ ذمہ داری کا مظاہرہ نہیں کیا ہے۔

’’ماحش‘‘ نامی پولیس یونٹ کی طرف سے کہا گیا تھا کہ وہ فلسطینی بچی کی سائیکل چوری کرنے میں ملوث یہودی فوجیوں کو تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش کرے گی اور ان سے براہ راست پوچھ تاچھ کی جائے گی مگر اس دعوے کے باوجود صہیونی تحقیقات ٹیم نے کیس داخل دفتر کردیا ہے۔

خیال رہے کہ ایک ماہ قبل اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم ’’بتسلیم‘‘ نے ایک فوٹیج نشر کی تھی جس میں غرب اردن کے الخلیل شہر میں مسجد ابراہیمی کے قریب دو اسرائیلی فوجیوں کو ایک آٹھ سالہ فلسطینی بچی کو سڑک پر سائیکل چلانے سے روکنے، اس کی سائیکل چھیننے اور بچی کو ہراں کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ فوٹیج سامنے آنے کے بعد اسرائیلی حکام نے دونوں فوجیوں کی شناخت کی تھی اور واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی بھی قائم کی گئی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی