اسرائیلی ریاست کی جانب سے دنیا بھر سےیہودیوں کو لانے اور غیرقانونی طورپر فلسطین میں آباد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ دنیا بھر سے یہودیوں کی فلسطین منتقلی کی تازہ مہم کے دوران آج بدھ کو امریکا اور کینیڈا سے تعلق رکھنے والے 233 یہودی فلسطین میں پہنچا دیے گئے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 7 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکا اور کینیڈا سے یہودیوں کو ایک خصوصی طیارے کے ذریعے مقبوضہ فلسطین میں قائم صہیونی بین الاقوامی ہوائی اڈے ’’بن گوریون‘‘ لایا گیا جہاں سے انہیں فلسطین کے مختلف علاقوں میں آباد کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اللد شہر میں یہ اسرائیل کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکا اور کینیڈا سے یہودیوں کی فلسطین منتقلی کے عمل میں اسرائیلی وزارت ایمی گریشن کے ساتھ عالمی یہودی ایجنسی اور ’جیوش نیشنل فنڈ‘ کا تعاون حاصل رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بن گوریون ہوائی اڈے پر نئے آنے والے یہودیوں کاسرکاری سطح پر استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر اسرائیلی صدر رؤف رولین اور اسرائیلی وزیر برائے ایمی گریشن زاحی ہنگبی بھی موجود تھے۔
خیال رہے کہ اسرائیل فلسطین کے مختلف شہروں میں گذشتہ سات عشروں سے دنیا بھر سے یہودیوں کو لا کرآباد کرنے کے غیرقانونی حربے استعامل کر رہا ہے۔ بیرون ملک سے یہودیوں کو لانے کا مقصد فلسطینی آبادی کو اقلیت میں تبدیل کرتےہوئے یہودیوں کو غالب اکثریت دلوانا ہے۔