چهارشنبه 30/آوریل/2025

بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام بے بنیاد

جمعہ 12-اگست-2016

اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے صدر محمود عباس کی جماعت تحریک فتح کی جانب سے عاید ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے جن میں کہا گیا ہے کہ حماس آٹھ اکتوبر کو ہونے والے انتخابات کو روکنے کی سازشیں کررہی ہے۔ حماس نے ان الزامات کےرد عمل میں کہا ہے کہ جماعت پر انتخابی عمل میں رکاوٹیں کھڑی کرنےکا الزام تحریک فتح کی سیاسی شکست کا شاخسانہ ہے۔ حماس بروقت بلدیاتی انتخابات کی حامی ہے اور رکاوٹیں ڈالنے کا الزام قطعا بلا جواز ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ حماس پر انتخابات میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام تحریک فتح کی اندرونی کشمکش کا نتیجہ ہے۔ تحریک فتح اپنی ناکامیوں اور اندرونی خلفشار سے توجہ ہٹانے کے لیے ملبہ حماس پر ڈال رہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں تحریک فتح کی قیادت روزانہ کی بنیاد پر دسیوں اجلاس اور جلسے منعقد کرتی ہے جب کہ غرب اردن میں حماس کے کارکنان پر حقیقی معنوں میں عرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے۔ سیاسی کارکنوں کی بلا جواز گرفتاریاں روز کا معمول ہیں۔ یوں حماس نہیں بلکہ تحریک فتح اور فلسطینی اتھارٹی بلدیاتی انتخابات کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ غرب اردن میں اسرائیلی فوج کے ساتھ مل کرحماس کے کارکنوں اور رہ نماؤں کر حراست میں لینا اس بات کا ثبوت ہے کہ تحریک فتح اپنی شکست سے خوف زدہ ہے۔ غزہ کی پٹی میں حماس نے تحریک فتح اور دیگر سیاسی جماعتوں کو بھرپور انتخابی مہم چلانے کی اجازت دے رکھی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی