فلسطین کی حکمراں جماعت تحریک فتح کی مرکزی قیادت کے فیصلوں کے خلاف پارٹی میں شدید اختلافات سامنے آئے ہیں۔ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اور غرب اردن میں تحریک فتح کے دسیوں ارکان نے استعفے دے دیئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں خان یوس کے مشرقی علاقے خزاعہ میں تحریک فتح کے مقامی رہ نماؤں نے جماعت کی قیات کو اپنے استعفے دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی قیادت عناد، بغض اور تیسرے درجے کے کارکنان کو بلیک میل کرنے میں ملوث ہے۔ آٹھ اکتوبر کو منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں جماعت کی نچلی قیادت کو انتخابی عمل میں حصہ لینے کا حق نہیں دیا جا رہا ہے۔
ادھر فلسطینی مبصرین کا کہنا ہے کہ تحریک فتح میں استعفوں نے جماعت میں پائے جانے والے انتشار کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔ تحریک فتح کی صفوں میں پھوٹ کی خبریں پہلے بھی سامنے آتی رہی ہیں مگرپہلی بار ایک یونین کونسل کے تمام کارکنان نے جماعتی قیادت کے خلاف بہ طور احتجاج استعفے پیش کرتے ہوئے بلدیاتی انتخابات میں شرکت کا بائیکاٹ کردیا ہے۔
خزاعہ میں استعفے پیش کرنے والے فتحاوی رہ نماؤں میں ناھد صبحی ابو رجیلہ، مہنا سلیم ابورجیلہ، احمد راتب قدیح، ماجد یوسف القرا، فادی کمال ابو ریدہ اور سلویٰ جابر زر شامل ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ پارٹی کے سینیر رہ نماؤں نے انتخابی معاملات میں انہیں نہ صرف نظرانداز کیا ہے بلکہ انہیں ان کے بنیادی استحقاقات سے بھی محروم کرنے کی کوشش کی گئی ہے جس پرانہیں بہ طور احتجاج استعفے دینا پڑے ہیں۔
خیال رہے کہ رواں سال آٹھ اکتوبر کو فلسطین میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔ انتخابات کی تیاریوں کے دوران تحریک فتح میں پھوٹ نے جماعت کے لیے مزید بدشگونی پیدا کی ہے۔ ادھر غرب اردن میں جنین شہر میں بھی تحریک فتح کی قیادت میں پھوٹ کی اطلاعات آئی ہیں۔