فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں تاریخی جامع مسجد الابراہیمی کے قریب اسرائیلی فوج نے ایک کارروائی کے دوران ایک فلسطینی لڑکی کو حراست میں لے لیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز حرم ابراہیمی کے قریب متمرکز اسرائیلی فوجیوں نے ایک نوجوان فلسطینی لڑکی تغرید یوسف الاطرش کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
صہیونی فوج کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مسجد ابراہیمی کے قریب سے پکڑی گئی لڑکی کے قبضے سے ایک چاقو برآمد ہوا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ گذشتہ روز مسجد ابراہیمی کے داخلی دروازے کے قریب اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی لڑکی پر مرچوں سے ملا پانی پھینکا جس پر فلسطینی لڑکی نے چیخ ماری اور وہ زمین پر گر گئی۔ اس دوران صہیونی فوجیوں نے اسے پکڑ لیا اور اس کے ہاتھ پشت پر باندھنے کے بعد ایک فوجی گاڑی میں ڈال کر نامعلوم مقام پر لے گئے ہیں۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہیں تغرید الاطرش کے پاس چاقو یا اس طرح کا کوئی آلہ نہیں دیکھا۔