جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل ۔ اردن گیس سمجھوتہ روکنے کے لیے عدالتی چارہ جوئی کا فیصلہ

اتوار 7-اگست-2016

اردن میں مقامی سماجی کارکنوں اور سول سوسائٹی نے عمان حکومت اور اسرائیل کے درمیان گیس کے مشترکہ معاہدے پرعمل درآمد روکنے کے لیے عدالتی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی قومی مہم کی جانب سے عمان میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا گیا ہے کہ اردن اور اسرائیل کے درمیان گیس کے حصول کے مشترکہ معاہدے کا فلسطینی اور اردنی عوام پر براہ راست منفی اثر پڑ رہا ہے۔ اس لیے وہ اردن کی عدالتوں میں اس معاہدے پرعمل درآمد روکنے کے لیے حکومت کے خلاف  درخواست دائر کریں گے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ قومی مہم برائے اسرائیلی بائیکاٹ جلد ہی مملکت کی متعدد  عدالتوں میں عمان حکومت، گیس کی تلاش کی عرب فرم ’’بوٹاس‘‘ اور اردن کی سرکاری الیکٹرک سپلائی کمپنی کے خلاف درخواست دائر کرے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اردنی عوام یہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ مل کر گیس کی تلاش اور حصول کا معاہدہ اس لیے غیرقانونی ہے کہ اس معاہدے کے ذریعے اردن کئی ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، جس کا فایدہ اسرائیل کو ہو گا جب کہ اس کے نتیجے میں اردن کی قومی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔

ہفتے کے روز اردن کی سیاسی جماعت ’’حشد‘‘ کے صدر دفترمیں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی کمیٹی کے مندوبین نے کہا کہ وہ آئینی ماہرین پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کی تیاری کررہے ہیں جو اردن اور اسرائیل کے درمیان گیس کے حصول کے مشترکہ معاہدے کے قانون پہلوؤں اور اس کے منفی نتائج کا جائزہ لے گی۔ آئینی ماہرین پر مشتمل کمیٹی معاہدے کو روکنے کے لیے عدالتوں کا رخ کرے گی۔

خیال رہے کہ عرب گیس فرم بوٹاس نے سنہ 2014ء کے اوائل میں ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت اردن اور اسرائیل 15 ارب ڈالر کے مشترکہ بجٹ سے سمندر سے گیس کے حصول کی منظوری دی گئی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی