فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں ہفتے کے روز اسرائیلی ریاستی دہشت گردی، یہودی آباد کاری اور دیوار فاصل کے خلاف نکالی گئی احتجاجی ریلیوں پر صہیونی فورسز نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے، جس کے نتیجے میں ایک صحافی سمیت درجنوں فلسطینی زخمی ہو گئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ہفتے کے روز غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں نعلین، بلعین، النبی صالح اور قلقیلیہ میں کفر قدوم کے مقامات پر نکالی گئی ریلیوں پرصہیونی فوجیوں نے تشدد کا وحشیانہ استعمال کیا، جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہو گئے۔
ادھر نعلین کے مقام پر ایک ریلی شہید فلسطینی بچے یوسف احمد عمیرہ کی شہادت کی یاد میں نکالی گئی۔ ریلی میں سیکڑوں فلسطینیوں نے شرکت کی۔ یوسف عمیرہ کو صہیونی فوج نے 4 اگست 2008ء کو اسی علاقے میں گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں کتبے اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھوک ہڑتالی اسیر بلال کاید کے ساتھ اظہار یکجہتی کے نعرے درج تھے مظاہرین نے بلال کاید اور دیگر بھوک ہڑتالی اسیران کے ساتھ اظہار یکجہتی اور حمایت میں نعرے بازی بھی کی۔
خیال رہے کہ بلال کاید نے چودہ سال سے زاید عرصہ صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید کاٹی، سزا مکمل ہونے کے بعد صہیونی انتظامیہ نے اسے رہا کرنے کے بجائے انتظامی حراست میں ڈال دیا جس پر اس نے گذشتہ 54 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔
ریلی پر صہیونی فوجیوں نے فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی گئی۔ شیلنگ کے نتیجے میں ایک صحافی حسن دبوس سمیت درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔
مغربی کنارے کے شہر قلقیلیہ میں صہیونی فوجیوں نے 14 سال سے بند شاہراہ کے کھولے جانے کی حمایت میں نکالی گئی ایک ریلی پر بھی آنسوگیس کی شیلنگ کی، جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہو گئے۔