اسرائیلی وزیرمواصلات نے کہا ہے کہ کابینہ آنے والے دنوں میں غزہ کی پٹی میں بین الاقوامی نوعیت کی بندرگاہ کے قیام کی منظوری دینے کے لیے رائے شماری کرے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صہیونی وزیر مواصلات یسرائل کاٹز نے کہا کہ کابینہ آئندہ چند ہفتوں کے دوران غزہ کی پٹی میں بندرگاہ کے قیام کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ کے ارکان کا عمومی تاثر یہی ہے کہ غزہ کی پٹی میں موجودہ معاشی بحران کے حل میں مدد دینے کے لیے بندرگاہ کے قیام کی اجازت دی جانی چاہیے۔ تاہم اس حوالے سے تجاویز پرحتمی رائے شماری آئندہ ہفتوں میں ہونے والے اجلاسوں میں دی جائے گی۔
یسرائیل کاٹز کا کہنا تھا کہ غزہ میں بندرگاہ کا قیام عسکری ادارے کی بھی مضبوطی کا موجب بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تشویش اس بات کی ہے کہ اگر غزہ میں معاشی بحران پیدا ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں ایک نئی جنگ چھڑجائے گی۔ جنگ سے بچنے کے لیے بندرگاہ کا قیام ضروری ہے۔ اسی طرح عالمی سطح پر تاثر یہ ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو درپیش مشکلات کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔ بندرگاہ کےقیام کے ذریعے اسرائیل دنیا کو بتا سکے گا کہ وہ غزہ کی پٹی کے فلسطینیوں کو ہرممکن سہولت مہیا کرنے کے لیے کوشاں ہے۔