صہیونی عدالتوں کی جانب سے گرفتار کیے گئے فلسطینی بچوں سے جرمانوں کی آڑ میں بھاری رقوم لوٹنے کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق نام نہاد جرمانوں کی آڑ میں جولائی کے دوران 34 فلسطینی بچوں سے بلا جواز مقدمات کے بہانے کم سے کم 33 ہزار شیکل کی رقم ہتھیا لی گئی۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم 9 ہزار ڈالر سے زیادہ بنتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے فلسطینی محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی عدالتیں فلسطینی خاندانوں کو لوٹنے کا آلہ کار ثابت ہو رہی ہیں۔ معمولی واقعات میں گرفتار بچوں کو بھاری جرمانے کیے جاتے ہیں جو ان کے والدین کو مجبور اپنے بچوں کو چھڑانے کے لیے ادا کرنا پڑتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی کے دوران اسرائیل کی عوفر نامی فوجی عدالت میں 34 فلسطینی بچوں کو جرمانے کیے گئے جن کی مجموعی مالیت 33 ہزار شیکل بنتی ہے۔ جرمانوں کی سزا ان بچوں کو دی گئی جن کی عمریں 14 اور 17 سال کے درمیان تھیں۔
فلسطینی محکمہ اسیران کا کہنا ہے کہ عوفر کی فوجی عدالت کی طرف سے ایسے 10 بچوں کو ایک ایک ہزار شیکل جرمانے کیے گئے جن کی عمریں 16 سال یا اس سے کم تھیں۔