اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے باور کرایا ہے کہ جماعت مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی بچوں کا ذہن بگاڑنے اور نظام تعلیم کی آڑ میں صہیونیت مسلط کرنے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ حماس نے فلسطینی قوم پر زور دیا کہ وہ بیداری اور زندہ ضمیر ہونے کا مظاہرہ کرتے ہوئے صہیونی ریاست کی نصاب تعلیم کو یہودیانے کی سازشیں ناکام بنا دیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے رکن عزت الرشق نے قطر کے صدر مقام دوحہ میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ان کی جماعت کو بیت المقدس کے تعلیمی اداروں پر عبرانیت اور صہیونیت مسلط کیے جانے کی سازشوں پر سخت تشویش ہے اور حماس نصاب تعلیم کی آڑ میں اسرائیلی تعلیمی دہشت گردی کو کسی صورت میں فلسطینیوں پر مسلط کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ صہیونی ریاست کی جانب سے ایک طے شدہ حکمت عملی اور منظم سازش کے تحت بیت المقدس میں نظام اور نصاب تعلیم کو یہودیانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اسرائیل جس طرح بیت المقدس کا تاریخی ، اسلامی اور عرب تشخص برباد کرنا چاہتا ہے اسی طرح وہ مخصوص نصاب اور تعلیمی نظام کے ذریعے القدس میں رہنے والی فلسطینی قوم کی نئی نسل کے ذہنوں کو مسخ کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ مگر حماس اور فلسطینی قوم کی تمام زندہ اور بیدار قوتیں صہیونی ریاست کی اس سازش کو کسی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دے گی اور اسرائیل کی تعلیمی دہشت گردی کا پوری قوت سے مقابلہ کیا جائے گا۔
عزت الرشق نے فلسطینی قوم اور سرکاری فلسطینی اداروں پر زور دیا کہ وہ مل کر اسرائیلی حکومت کے مسلط کردہ نصاب اور نظام تعلیم کو مسترد کردیں۔