امریکا اور اسرائیل پیش آئند ایام میں ایک نئے سمجھوتے پر دستخط کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ اس معاہدے کے تحت امریکا اگلے دس سال تک اسرائیل کو دفاعی اور فوجی شعبے میں 40 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرنے کا پابند ہو گا۔ امریکی صدر باراک اوباما جلد ہی اسرائیل کے لیے نئی فوجی امداد کے سمجھوتے کی منظوری دیں گے۔
اسرائیل کے سرکاری ریڈیو کی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی اور امریکی حکام نے تل ابیب کے لیے فوجی امداد کے نئے مجوزہ معاہدے کی تیاری کی تصدیق کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو امریکا سے فوجی امداد کے معاہدے پر نئے صدر کے انتخاب کا انتظار کیے بغیر پہلے ہی دستخط کریں گے۔
ریڈیو رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے اسرائیلی قومی سلامتی کونسل کے چیئرمین یعقوب ناغیل ان دنوں واشنگٹن میں ہیں جو امریکی انتظامیہ کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فریقین میں بحث میں اختلافات ختم ہونے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
کانگریس کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ باراک اوباما انتظامیہ کی طرف سے اسرائیل پر دباؤ ڈالا گیا تھا کہ وہ امریکا کی طرف سے ملنے والی نقد فوجی امداد سے صرف امریکی ساختہ اسلحہ خریدے کرے گا۔
عبرانی روزنامہ ’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ کے مطابق معاہدے کی منظوری کےبعد صہیونی ریات کو امریکا سالانہ 3.5 سے 3.7 ارب ڈالر نقد امداد فراہم کرے گا تاہم امداد کا یہ حجم نیتن یاھو کے مطالبے سے کم ہے کیونکہ انہوں نے سالانہ چار ارب ڈالر کی امداد کا مطالبہ کیا تھا۔