اسرائیلی فوج کی طرح فلسطینی اتھارٹی کے نام نہاد سیکیورٹی ادارے بھی نہتے شہریوں کو گرفتار کر کے ان پر فدائی حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں مقدمات چلانے کی راہ پر چل پڑے ہیں۔ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں چھ فلسطینی قید کیے گئے ہیں جن پر اسرائیلی تنصیبات پر حملوں اور فدائی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کی جیلوں میں قید نوجوانوں کا تعلق الخلیل، رام اللہ اور جنین شہروں سے ہے اوروہ گذشتہ 5 ماہ سے پابند سلاسل ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ وہ یہودی فوج اور اسرائیلی تنصیبات پرحملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
زیرحراست فلسطینی شہریوں باسل الاعرج، محمد حرب، ھیثم سیاج، محمد السلامین ، علی دار الشیخ اور سیف الادریسی کو اریحا جیل میں رکھا گیا تھا جہاں سے انہیں رام اللہ میں بیتونیا کے مقام پر قائم حراستی مرکز میں منتقل کیا گیا ہے۔
محروسین کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی انتظامیہ انہیں قیدیوں سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے جب کہ انسانی حقوق کے کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی تنصیبات پر حملوں کی منصوبہ بندی کے تحت گرفتار کیے گئے فلسطینیوں نوجوانوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔