بھارت میں سامنےآنے والی ایک تحقیق کے حیران کن نتائج میں بتایا گیا ہے کہ خشک میوہ جات اور گری والے پھلوں کا بہ کثرت استعمال انسانی جسم میں انفیکشن کے اثرات کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بھارتی ویب سائیٹ’بولڈ اسکائی‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ماہرین نے 5000 افراد کو خشک میوہ جات کھلائے جس کے نتیجے میں ان میں انفیکشن کے اثرات کم ہوگئے۔ مختلف انواع کے انفیکشن کا شکار مریضوں کو بھی خشک میوے کھلائے گئے جس کے حیران کن نتائج سامنے آئے۔ کیونکہ خشک میوہ جات کھانے سے انفیکشن کے متاثرہ مریض صحت مند ہونا شروع ہوگئے تھے۔
صرف انفیکشن ہی نہیں بلکہ خشک میوہ جات امراض قلب سے بچانے، خون کی وریدوں کو صاف رکھنے اور دوسرے درجے کے ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اخروٹ اور دیرینہ نوعیت کے امراض کی روک تھام کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ ہفتے میں تین بار خشک میوہ جات کھاتے ہیں۔ اس دوران وہ سرخ گوشت سے اجتناب برتے ہیں۔ انڈوں اور صاف ستھرے اناج کا استعمال کرتے ہیں تو ان میں انفیکشن کے اثرات بہت کم ہوجاتے ہیں۔
امریکا میں صحت سے متعلق ایک جریدے میں شائع ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اخروٹ اور مونگ پھلی کا استعمال صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ کیونکہ یہ دونوں پھل میگنیشیم، فائبر سے بھرپور ہونے کے ساتھ مضر صحت آکسیڈیشن کی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔ غیرضروری اور بے وقت کی بھوک کو روکتے اور موٹاپے کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔