جمعه 15/نوامبر/2024

غرب اردن:سیاسی پکڑ دھکڑ انتخابی تیاریوں میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش قرار

بدھ 3-اگست-2016

 فلسطین میں ایک طرف رواں سال اکتوبر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے لیے تیاریاں جاری ہیں اور تمام سیاسی جماعتیں اپنے اپنے طور پر انتخابی مہمات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے نام نہاد سیکیورٹی اداروں کی جانب سے سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی اپنے عروج پر ہے۔

مغربی کنارے میں سیاسی جماعتوں کی طرف سے کارکنوں کی بلا جواز گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے پکڑ دھکڑ کو انتخابات کی تیاریوں میں رکاوٹ ڈالنے کی سازش قراردیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی رکن پارلیمنٹ اور سرکردہ سیاسی رہ نما ایمن دراغمہ نے طوباس شہر میں عباس ملیشیا کے کریک ڈاؤن میں متعدد فلسطینیوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتاریوں کا مقصد سیاسی فضاء کو آلودہ کرنا اور انتخابی تیاریوں کی راہ میں رکاوٹ کھڑی کرنا ہے۔

انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ اور غرب اردن کی حکمراں جماعت تحریک فتح پر زور دیا کہ وہ  سیکیورٹی اداروں کی جانب سے سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کےخلاف کریک ڈاؤن کا نوٹس لیں اور حراست میں لیے گئے تمام سیاسی کارکنوں کو فوری رہا کرانے کے احکامات جاری کریں۔

فلسطین کی کئی دوسری سرکردہ شخصیات نے بھی عباس ملیشیا کے ہاتھوں سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے چھاپہ مار کارروائیوں کو سیاسی امور میں کھلی مداخلت قرار دیا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے طوباس شہر میں تلاشی کی کارروائیوں میں ثائر صوافطہ، علی خریوش، اشرف صوافطہ، ابراہیم عبدالرزاق اور ڈاکٹر نوح خریوش کو حراست میں لے لیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی