اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے خلاف ڈیڑھ ماہ سے مسلسل بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی شہری بلال کاید کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔ دوسری جانب فلسطینی طبی وفد نے آج منگل کو مقبوضہ فلسطینی شہر عسقلان میں واقع ’’برزلائی‘‘ اسپتال میں داخل بلال کاید سے ملاقات کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزیر صحت جواد عواد نے رام اللہ میں ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ صہیونی حکام سے رابطے کے بعد فلسطینی ڈاکٹروں کا ایک وفد ’برزلائی‘ اسپتال روانہ کیا گیا ہے جو اسپتال میں قید بھوک ہڑتالی محمد بلال کاید سے ملاقات کرے گا۔
خیال رہے کہ بلال کاید گذشتہ 49 روز سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہیں صہیونی حکام نے 14 سال اور آٹھ ماہ تک باضابطہ قید میں رکھا۔ قید کی سزا ختم ہونے کے بعد انہیں رہا کرنے کے بعد قید کو انتظامی حراست میں تبدیل کردیا گیا تھا جس کے خلاف انہوں نے گذشتہ انچاس روز سے بھوک ہڑتال شروع کررکھی ہے۔
انسانی حقوق کے مندوبین اور بھوک ہڑتالی قیدی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال کے باعث بلال کا وزن 32 کلو کم ہوچکا ہے۔ وہ نیم بے ہوشی کے عالم میں ہے، بات کرنے اور حرکت کرنے کی سکت نہیں رکھتا ہے۔ فلسطینی محکمہ صحت اور انسانی حقوق کے مندوبین نے بلال کاید کی صحت کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔