چهارشنبه 30/آوریل/2025

عباس ملیشیا کے کریک ڈاؤن میں حماس رہ نما گرفتار، طلباء کا تعاقب

ہفتہ 30-جولائی-2016

فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام سیکیورٹی اداروں کی جانب سے غرب اردن کے شہروں میں سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور طلباء کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن جاری ہے۔ گذشتہ روز غرب اردن کے طوباس شہر میں ایک کارروائی کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے مقامی رہ نما کو حراست میں لے لیا گیا۔

مقامی ذرائع نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ عباس ملیشیا کے اہلکاروں نے گذرشتہ روز طوباس میں ایک کارروائی کےدوران حماس رہ نما نادر صوافطہ کو حراست میں لے لیا۔ اسی شہر میں حماس کے مقرب سمجھے جانے والے طلباء ونگ اسلامک بلاک کی جانب سے شکایت کی گئی ہے کہ عباس ملیشیا کے اہلکار بلاک کے کارکنوں [طلبا] کے گھروں پرچھاپے مار رہےہیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ عباس ملیشیا کی ڈیفنس فورس نے طوباس میں ایک کارروائی کےدوران حماس رہ نما نادر صوافطہ کو حراس میں لینے کے بعد ایک مقامی پولیس سینٹر منتقل کردیا۔

ادھر نابلس میں اسلامی بلاک کے کارکنوں اور جامعہ النجاح کے طلباء نے شکایت کی ہے کہ عباس ملیشیا کےاہلکار طلباء کا مسلسل تعاقب کر رہے ہیں۔ طلباء کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا کے اہلکاروں کی جانب سے یونیورسٹی پر بھی چھاپے مارے گئے اور طلباء کو ہراساں کیا گیا۔

خیا رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی اتھارٹی کے زیرکمانڈ سیکیورٹی اداروں پر الزام ہے کہ وہ سیاسی اور شہری آزادیاں کچلنے کے لیے طلباء اور سیاسی کارکنوں کو مسلسل ہراساں کرنے کے ساتھ جیلوں میں ڈالے گئے کارکنوں پر بدترین تشدد کرتےہیں۔ حال ہی میں عباس میلشیا کے جیلوں میں تشدد کے خلاف عالمی فوج داری عدالت میں بھی ایک مقدمہ دائر کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عباس ملیشیا کے عقوبت خانوں میں زیرحراست سیاسی کارکنوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھائے جاتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی